وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود کا قائداعظم یونیورسٹی میں کانفرنس سے خطاب،

77
مریم نواز کی دھمکیاں ملنے کی باتیں ڈرامے بازی ہے اور کچھ نہیں،وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود
مریم نواز کی دھمکیاں ملنے کی باتیں ڈرامے بازی ہے اور کچھ نہیں،وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود

اسلام آباد ۔ 14 فروری (اے پی پی) وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ حکومت سکول ایجوکیشن پر توجہ سے رہی ہے، ٹیکنالوجی کی مدد سے تدریس کے عمل کو زیادہ فعال اور آسان بنایا جا سکتا ہے،یونیورسٹیاں انکیوبیشن سنٹرز بنائیں تاکہ نئی ایجادات سامنے آ سکیں۔ وہ جمعرات کو قائداعظم یونیورسٹی میں منعقدہ ”سائنس ٹیکنالوجی اورایجادات کے ذریعے پاکستان کی تعمیر“ کے موضوع پر ایک روزہ کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے ڈاکٹر محمد علی کو وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی ملک کی بہترین یونیورسٹی ہے، ملک میں قابل اساتذہ موجود ہیں، پاکستانیوں نے دنیا بھر میں بہترین کارنامے سرانجام دیئے ہیں، علم کے شعبہ میں بہت سا کام ہونا باقی ہے، ہمیں تعلیم کا معیار بہتر بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پانچویں کے بچے کو دوسری کی کتاب پڑھنا نہیں آتی، اساتذہ کی بہتری بھی ایک چیلنج ہے جس کےلئے ایچ ای سی کو آگے آنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی یونیورسٹیوں کو تعلیم کے مراکز بنانا ہے، ہم سکول ایجوکیشن پر توجہ سے رہے ہیں، اس شعبہ میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینا ہو گا، ٹیکنالوجی کی مدد سے تدریس کے عمل کو زیادہ فعال اور آسان بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو انکیوبیشن سنٹرز بھی بنانے چاہئیں تاکہ نئی ایجادات سامنے آ سکیں۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس کانفرنس سے قابل عمل تجاویز سامنے آئیں گی۔ اس موقع پر فرانس کے سفیر ڈاکٹر مارک بریٹی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشی ترقی حاصل کرنے والے ممالک نے تعلیم پر سرمایہ کاری کی ہے، حکومت پاکستان کو تعلیم و تحقیق کو ترجیح بنانا ہو گا، فرانس اپنی جی ڈی پی کا2.2 فیصد تعلیم پر خرچ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس پاکستانی طلباءکو خوش آمدید کہتا ہے اور انہیں سکالر شپس فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی طلباءاور تحقیق کار ہماری یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں۔ فرانسیسی سفیر نے کہا کہ پاک۔فرانس اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں تعاون موجود ہے۔ اس موقع پر وائس چانسلر قائداعظم یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ پاکستان میں بے پناہ مواقع موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے، ملک میں تحقیق کے مختلف اداروں کے درمیان روابط قائم ہو جائیں تو مسائل حل کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں اور یونیورسٹیوں کے درمیان تعاون کا فروغ وقت کی اہم ضروت ہے، ایچ ای سی کی سطح پر پالیسی بنا کر یونیورسٹیوں اور صنعتوں کے درمیان روابط کے حوالہ سے کام کیا جانا چاہئے۔