اسلام آباد۔20جون (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے اسلام آباد پولیس کے مسائل کے حل کیلئے بھرپور اقدامات کئے ، شہداء اور ریٹائرڈ پولیس ملازمین کے ایک ارب 24 کروڑ روپے کے واجبات ادا کئے گئے، پولیس شہداء کے بچوں کو ان کے حق کے مطابق ملازمتیں دی گئیں، اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کر دی گئی ہیں، روزانہ الائونس 2800 سے بڑھا کر 8 ہزار تک کر دیا گیا ہے، 25 مئی سے 26 نومبر کے دوران پولیس کے جوانوں نے فتنہ کا مقابلہ کیا، اسلام آباد میں شہداء ماڈل کالج دوسرے صوبوں کیلئے مثال ہو گا، نیشنل پولیس ہسپتال ساڑھے 6 ارب روپے سے مکمل ہو گا، اس سے پولیس کے ملازمین، ریٹائرڈ ملازمین اور شہداء کے ورثاء کو علاج معالجہ کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پولیس لائنز میں 100 بستروں پر مشتمل ہسپتال اور شہداء ماڈل کالج کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں اسلام آباد پولیس کو سہولیات کی فراہمی پر توجہ نہیں دی گئی، گذشتہ ایک سال کے دوران اسلام آباد پولیس کے مسائل کے حل کیلئے بھرپور اقدامات کئے گئے، شہداء اور دوران سروس وفات پانے والے ملازمین کے واجبات کئی سال سے ادا نہیں ہوئے تھے اور یہ ایک ارب 24 کروڑ روپے بنتے تھے، پولیس افسران کا یہ مطالبہ وزیراعظم کے سامنے پیش کیا، انہوں نے یہ رقم فوری ادائیگی کی ہدایت کی اور تین دن میں ادائیگی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کے 22 خاندانوں کے بچوں کو ان کے حق کے مطابق ملازمت دی گئی، شہداء کے خاندانوں کے مسائل کے حل کیلئے ایس پی سطح کا افسر ہفتہ میں ایک بار ان سے ملاقات کرتا ہے اور ان کے مسائل کے حل کے احکامات جاری کئے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شہداء ہمارا فخر ہیں، انہوں نے ہمارے لئے اپنے کل کو قربان کیا، شہداء کے خاندانوں کا خیال رکھنا ہمارا فرض عین ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو سرکشی اور ریاست پر حملہ کرنے اور شہداء کی بے حرمتی کرنے والوں کے خلاف پوری قوم اٹھ کھڑی ہوئی ہے، شہداء کی عزت و احترام میں کوئی کمی نہیں آنے دی جائے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ ان کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کی جائیں، ان کا یہ دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس میں میرٹ کو ترجیح دی جا رہی ہے، جس طرح خادم اعلیٰ کی حیثیت سے شہباز شریف نے پنجاب میں سیاسی اثر و رسوخ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے تعیناتیاں کیں، سی ٹی ڈی، ڈولفن فورس، سیف سٹی اتھارٹی جیسے اداروں کے باعث پنجاب پولیس کی کارکردگی میں بہتری آئی، وزیراعظم کے وژن کے مطابق اسلام آباد میں اس کی بنیاد رکھ دی ہے،
اسلام آباد میں سی ٹی ڈی، ایس پی یو اور ڈولفن فورس عوام کے تحفظ کیلئے جلد فعال ہوں گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پنجاب میں فرح گوگی پیسے لے کر تعیناتی کراتی رہیں، اسلام آباد پولیس میں 2 ہزار جوانوں کو میرٹ کی بنیاد پر بھرتی کیا گیا، امن و امان کو بہتر بنانے کیلئے 2 ہزار ایف سی کو اینٹی رائٹ کی تربیت دی گئی اور آلات کیلئے خطیر رقم دی گئی، روزانہ الائونس 2800 سے بڑھا کر 8 ہزار تک کر دیا گیا ہے، 25 مئی سے 26 نومبر کے دوران پولیس کے جوانوں نے فتنہ کا مقابلہ کیا، 25 مئی کو فتنہ دو صوبائی حکومتوں کی طاقت سے اسلام آباد پر حملہ آور ہوا، عوام نے اس کا ساتھ نہیں دیا، پولیس اہلکاروں نے جوانمردی سے فتنہ کا مقابلہ کیا، فتنہ کے چار، پانچ ہزار لوگ ایک روز قبل ڈی چوک پہنچے وہ لوگوں کی طاقت سے ریڈ زون میں داخل ہونا چاہتے تھے اور ریاستی علامت کی عمارتوں پر حملہ کرنا چاہتے تھے
جو 9 مئی کو انہوں نے کیا وہ ان کے ذہنوں پر پہلے سے تھا، 2014 میں انہوں نے تھانوں پر حملہ کیا، بل جلائے، پولیس اہلکاروں کو نام لے کر دھمکایا، سول نافرمانی کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے جوانوں نے رینجرز اور ایف سی کی مدد سے مختلف عمارتوں میں جمع ہونے والے شرپسندوں کو آنسو گیس کی مدد سے بھگایا اور ان کی گھنائونی کاوش کو ناکام بنایا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کرداروں کو سراہتا ہوں، پرائیویٹ ہائوسنگ سوسائٹیز اپنی ہر کالونی میں شہداء کیلئے گھر بنائیں، نصف قیمت حکومت دے گی اور نصف سوسائٹی برداشت کرے گی جبکہ شہداء کے ورثا کو مفت گھر ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں شہداء ماڈل کالج دوسرے صوبوں کیلئے مثال ہو گا، دن کے وقت بچے تعلیم حاصل کریں گے، شام کو پولیس اہلکاروں کو تربیت دی جائے گی، امید ہے مستقبل میں یہ یونیورسٹی بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے نیشنل پولیس ہسپتال کا تحفہ اسلام آباد پولیس کو دیا ہے، ساڑھے 6 ارب روپے سے یہ منصوبہ مکمل ہو گا، بہت جلد اس پر کام شروع ہو گا، اس سے پولیس کے ملازمین، ریٹائرڈ ملازمین اور شہداء کے ورثا کو علاج معالجہ کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کا لاء اینڈ آرڈر الائونس سکیل ایک سے 16 تک اسلام آباد پولیس کو نہیں مل رہا، اس کو یکم جولائی سے لاگو کیا جائے، گریڈ 17 سے 22 تک ایگزیکٹو الائونس پولیس افسران کو نہیں مل رہا، یکم جولائی سے اسے لاگو کیا جائے، موجودہ دور حکومت میں 265 پولیس اہلکاروں کو ان کی شاندار کارکردگی پر ایوارڈ دیئے گئے ہیں۔
اس موقع پر آئی جی اسلام آباد ناصر خان درانی نے کہا کہ اسلام آباد پولیس سمیت سکیورٹی فورسز ملک کی حفاظت کیلئے ڈٹ کر کھڑی ہیں، اسلام آباد پولیس کے جوان بہترین انداز میں فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے جوانوں کیلئے سہولیات کی فراہمی پر حکومت کے شکرگزار ہیں، حکومت پولیس کی ہر ممکن معاونت کر رہی ہے۔