بیجنگ۔ 9 اکتوبر (اے پی پی) پاکستان اور چین نے سی پیک کے تحت اربوں ڈالر مالیت کے ایم ایل۔ ون منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے۔ یہ بات وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بدھ کو یہاں سرکاری گیسٹ ہاو¿س میں میڈیا کو بتائی۔انہوں نے کہاکہ میں نے آج صبح اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کی اور اس منصوبے کو حتمی شکل دی۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ اس وقت چین کا دورہ کرنے والے وفد کا حصہ ہیں۔وزیر اعظم عمران خان کا اس منصوبے میں زبردست دلچسپی لینے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے کے لئے ایک اہم منصوبہ ایم ایل ون 14 سال بعد ایک حقیقی شکل اختیار کر گیا ہے۔وزیر ریلوے نے کہا کہ انہوں نے ایم ایل ٹو (فاسٹ ٹرین) منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ بھی اپنے چینی ہم منصب کو فراہم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اگلے 3-4 سالوں میں ایم ایل ون کی تکمیل کے بعد تیزرفتار ٹرین منصوبے پر جلد کام شروع کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ ایم ایل ون کی تکمیل کے بعد ، اس کی رفتار 65-105 کلومیٹر فی گھنٹہ سے بڑھ کر 120-160 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی، 2025 تک مال بردار نقل وحمل 6 سے 35 ٹن تک بڑھ جائے گی اور مال بردار نقل و حمل میں ریلوے کا حصہ بڑھ جائے گا۔ راولپنڈی اور کراچی کے سفر کا دورانیہ دس گھنٹے ہو جائے گا، راولپنڈی اور لاہور کا دورانیہ اڑھائی گھنٹے ہو جائے گا جبکہ لاہور اور کراچی کا دورانیہ آٹھ گھنٹے رہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سے پشاور تک ریلوے ٹریک کی لمبائی تقریبا 1800 کلومیٹر ہوگی اور نیا سگنلنگ سسٹم لگایا جائے گا۔شیخ رشید نے کہا کہ نئے ٹریک پر کوئی کراسنگ نہیں ہوگی اور ایم ایل ون منصوبے کی تکمیل کے بعد ریلوے کے تمام موجودہ کراسنگز کو ختم کردیا جائے گا۔