اسلام آباد۔23اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے راجن پور، ڈی جی خان، عیسیٰ خیل اور تونسہ میں سیلاب کی تباہ کاریوں اور عوام کی داد رسی نہ کرنے پر پنجاب حکومت کی نا اہلی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوکل ایڈمنسٹریشن، بیوروکریٹس اور سیاستدان کہیں نظر نہیں آ رہے ہیں۔ منگل کو ایک بیان انہوں نے کہا کہ صرف ڈی جی خان اور راجن پور میں تین لاکھ لوگ متاثر ہوچکے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا پنجاب حکومت کے پاس کوئی ایمرجنسی پلان نہیں، لوگ خوراک اور ادویات کے لئے کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔ وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے بی این پی کے رہنما ذوالفقار ملغانی سے ملاقات کے دوران کہا کہ ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب، لاہور میں میٹنگز میں مصروف ہیں، ڈیرہ جات میں انسانی المیہ جنم لے چکا، ریلیف آپریشن کی سست روی سے سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں جبکہ وزیر اعلی پنجاب ڈیزاسٹر منیجمنٹ پر آج کابینہ کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں۔
آغا حسن بلوچ نے کہا کہ کوہ سلیمان میں کل سے مزید بارشوں کی پیش گوئی ہے جن سے دریائوں میں مزید طغیانی آئے گی اور مزید مالی جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا تونسہ میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور حکومتی رویے پر احتجاج کیا ہے مگر ارباب اختیار عوام کی بے بسی کو نظر انداز کررہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت، صوبائی اداروں بالخصوص پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122، محکمہ ہیلتھ سے گذارش کرتے ہیں کہ ڈیرہ جات کے عوام کے لئے ریلیف آپریشن تیز کریں، فنڈز کی فراہمی یقینی بنائیں، ادویات اور خوراک کو متاثرہ لوگوں تک جل از جلد پہنچائیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں عوام کے نقصانات پر سروے کرانا شروع کریں اور لوگوں کے نقصان کی تلافی کریں۔