وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے50 ملین روپے تک کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے مارکنگ فیس کی چھوٹ کی منظوری دےدی

98
حکومت شفاف انتخابات کے انعقاد کیلئے ہرطرح سے الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کرے گی،وفاقی وزیر سینیٹرشبلی فراز کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

اسلام آباد۔22اکتوبر (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر سید شبلی فراز نے 50 ملین روپے تک کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے مارکنگ فیس کی چھوٹ کی منظوری دےدی ہے۔

جمعہ کو وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم کے ویژن اور ہدایات کے مطابق سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو کاروبار میں آسانی کے لیے تمام اقدامات کرنے کی خواہاں ہے۔

پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 23 ویں اجلاس میں اس فیصلہ کی منظوری دی گئی جس کے تحت 50 ملین روپے تک کے بزنس ٹرن اوور کے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو مارکنگ فیس کی ادائیگی میں چھوٹ دی جائے گی۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ پاکستان کے معیارات اور کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے ساتھ رجسٹرڈ 1500 سے زائد صنعتوں (لازمی مصنوعات کی مینوفیکچرنگ) کی مارکنگ فیس میں کمی کی سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ مقامی صنعت کو سہارا دینے کے لیے کاروبار میں مارکیٹ کی افراط زر کے پیش نظر انہیں ریلیف دیا جاسکے۔

اس سے قبل (پی ایس کیو سی اے) نے2008 میں ایشیا خوردو نوش کی مارکنگ فیس 0.05 فیصد اور دوسرے پروڈکٹس کے لیے 0.1 فیصد مقرر کی تھی جس کے نتیجے میں انڈسٹری غیر مطمئن رہی اور اس کی طرف سے بار بار نظر ثانی کی درخواست کی جاتی رہی۔ موجودہ حکومت کے فیصلہ نے انڈسٹری کا یہ دیرینہ مطالبہ پورا کیا ہے کیونکہ اس سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔

اس اقدام کے نتیجے میں نئے کاروبار کی رجسٹریشن کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی اور معیشت میں واضح بہتری آئی گی۔