24.4 C
Islamabad
پیر, فروری 24, 2025
ہومقومی خبریںوفاقی وزیر شیری رحمٰن کی این ڈی ایم اے کے سیلاب کی...

وفاقی وزیر شیری رحمٰن کی این ڈی ایم اے کے سیلاب کی موجودہ صورتحال پر منعقدہ اجلاس میں شرکت

- Advertisement -

اسلام آباد۔23اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن نے این ڈی ایم اے کی جانب سے پاکستان میں سیلاب کی موجودہ صورتحال پر منعقد اجلاس میں شرکت کی جس میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا از سر نو جائزہ لیا گیا۔ وفاقی وزیر نے بریفنگ کے دوران ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور آبادیوں کی بحالی کیلئے فوری انسانی اور امدادی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم طوفانی مون سون کے ساتویں اسپیل میں ہیں جس سے ہزاروں افراد بے گھر، 830 ہلاک اور 1348 زخمی ہو چکے ہیں۔ بلوچستان سے مون سون کا نظام سندھ میں داخل ہو گیا ہے جہاں 30 اضلاع زیر آب ہیں، اس کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سندھ میں 395 فیصد اور بلوچستان میں 379 فیصد اوسط سے زیادہ بارش ہوئی ہے۔سندھ کی صورتحال کے بارے میں مزید آگاہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ سیلابوں کے پانی کو جذب کرنے کا کوئی بنیادی ڈھانچہ جاتی صلاحیت نہیں ہے۔

- Advertisement -

سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں 600,000 کیوسک سے زیادہ کا بہاؤ گڈو اور پھر سکھر سے گزرنے کرنے کی توقع ہے۔ دریائے سندھ کے ساتھ کچے کے تمام علاقے زیر آب آنے کی توقع ہے جس سے ہزاروں خاندانوں بے گھر ہو جائیں گے۔ سندھ میں سیلاب کے باعث موجودہ نقل مکانی کے علاوہ 216 جانیں چلی گئیں۔

سندھ میں ایک اندازے کے مطابق 1,500,000 کچے مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور 1,989,868 ایکڑ پر کاشت کی گئی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں۔ اور مون سون کے نئے اسپیل کے شروع ہونے کے ساتھ ہی ملک کے دیگر علاقے بالخصوص ڈی جی خان طوفانوں کے خطرے سے دوچار رہیں گے۔

فوری امدادی اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا موجودہ آب و ہوا کی تباہی کیلئے فوری طور پر بین الاقوامی اور قومی سطح پر کوششوں کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے، نہ صرف خوراک، پناہ گاہ اور بقا کی بنیادی سہولیات کی صورت میں بلکہ ہمیں اپنی بچاؤ کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ .

این ڈی ایم اے، پاکستان آرمی، صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اس موسمیاتی بحران سے نمٹنے کیلئے انتھک حصہ لے رہے ہیں۔ لیکن وسائل کی کمی ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ آفت زدہ علاقوں کی ضروریات کو مربوط کرنا اور ترقیاتی شراکت داروں اور عطیہ دہندگان کے ساتھ ہم آہنگی ضروری ہے۔

اس ماحولیاتی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایک مربوط کوشش کی ضرورت ہے جس کا ہمارے ملک کو اس وقت سامنا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=323495

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں