اسلام آباد۔1فروری (اے پی پی):وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور سے بشپ آف یورپ رابرٹ نیل انس نے بدھ کو وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے بشپ آف یورپ کو پاکستان اور وزارت مذہبی امور آمد پر خوش آمدید کہا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ اس طرح بین المذاہب وفود کا تبادلہ ہم آہنگی کے فروغ کے لئے مثبت ثابت ہو گا۔ بشپ آف یورپ نے پشاور سانحہ پر دلی افسوس او دکھ کا اظہار کیا اور شہید ہونے والوں اور ان کے لواحقین کے لئے نیک خیالات کا اظہار کیا۔
بشپ آف یورپ نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کی اور کہا کہ ایسے واقعات کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا، اس سے تمام مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی، ایسے واقعات معاشروں اور ادیان کے مابین نفرت کا سبب بنتے ہیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہاکہ اسلام میں جبر کی کوئی گنجائش نہیں، پشاور دہشت گردی کے واقعہ میں وہ مسلمان شہید ہوئے جو عبادت میں مصروف تھے، اسلام اور آئین پاکستان میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کے مساوی حقوق ہیں اور اسلام کی تعلیمات کی روح سے ایک بے گناہ انسان کا قتل تمام انسانیت کا قتل ہے، دہشت گردی اور شدت پسندی کی روک تھام کیلئے پاکستانی علماء کرام کا مشترکہ فیصلہ ہے کہ دہشت گردی حرام ہے اور اس کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں،پیغام پاکستان منفرد دستاویز ہے جس پر ہزاروں مقامی اور عالمی جید علماء کے دستخط ہیں۔
وفد میں شامل بشپ سموئیل رابرٹ آزاریا نے پیغام پاکستان کو مفید قرار دیا اور کہا کہ ایسے اقدامات بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے بہت مفید ہیں۔ ان کا کہنا تھا تمام مذاہب بشمول اسلام اور مسیحت امن اور بھائی چارے کا درس دیتے ہیں۔ اسلام کی تعلیمات تمام مذاہب کا احترام کرنے کی اور تمام انبیاء کرام کی تعظیم کا درس دیتی ہیں۔ اس موقع پر وزیر مذہبی امور کا کہنا تھا کہ اصل مسئلہ جاہلیت اور تعلیم کی کمی ہے جو لوگوں کو گمراہ کرتی ہے۔ پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں بیرونی طاقتیں خصوصا "را” ملوث ہے جو پاکستان میں امن نہیں دیکھنا چاہتے۔
بشپ آف یورپ نے وزیر مذہبی امور سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ بلا شبہ جہالت اور تنگ نظری تمام مسائل کو جنم دیتی ہے اور دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں اور وہ برطانیہ جا کر اس بات کا پرچار بھی کریں گے۔ مزید یہ کہ ایسی ملاقاتوں کے ذریعے سے ہی کوئی مشترکہ لائحہ عمل بنانا ہو گا جس سے دہشت گردی اور شدت پسندی کا خاتمہ کیا جا سکے۔ انہوں نے وفاقی وزیر مذہبی امور کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی پاکستان میں یہ ملاقات سب سے مفید ملاقات رہی۔ آخر میں وزیر مذہبی امور نے مہمان گرامی کو پیغام پاکستان کی کتاب اور یادگاری شیلڈ پیش کی اور کہا کہ آپ کی آمد ہمارے لئے باعث عزت ہے۔