اسلام آباد ۔ 28 جولائی(اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سی پیک کے حوالے سے چین کے ساتھ جس مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے وہ دستاویزات چیئرمین سینٹ کو پیش کردی جائیں گی جنہیں ارکان بھی ملاحظہ کر سکیں گے‘ سی پیک کے حوالے سے حکومت کچھ چھپا نہیں رہی بلکہ یہ دو ملکوں کے مابین معاملہ ہے اس لئے دستاویزات کو عام نہیں کیا جاسکتا۔ جمعرات کو ایوان بالا میں چیئرمین نے گزشتہ روز ہونے والی بحث سے اٹھنے والے سوال کی وضاحت کے لئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کو اظہار خیال کے لئے دعوت دی جس پر انہوں نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر جو دستخط ہوئے اس میں پاکستان کی طرف سے میں نے دستخط کئے۔ یہ مفاہمتی یادداشت ایک فریم ورک کا تعین کرتی ہے۔ اس کے تحت مشترکہ اعلیٰ سطحی کمیٹی بنی ہے جو سٹیئرنگ میکنزم ہے۔ اس کے تحت جوائنٹ ورکنگ گروپس بننے ہیں جن میں مختلف تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا۔ جب کسی منصوبے پر دونوں ممالک کا اتفاق ہوگا تو اسے منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ سی پیک کے حوالے سے ہم کچھ چھپا نہیں رہے۔ ضروری دستاویزات چیئرمین سینٹ کو پیش کردوں گا جو ارکان دیکھ سکتے ہی لیکن سی پیک کے حوالے سے ایم او یو سب کے لئے عام نہ ہو تو اچھا ہے یہ دو ملکوں کے مابین معاملات ہوتے ہیں۔