وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان سے رشین وزیر ٹرانسپورٹ کی ملاقات، گرم پانیوں تک رسائی، سینٹرل ایشیا اور روس تک پاکستان سے ریل وروڈ نیٹ ورک پر اتفاق

34

تیانجن۔3جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان اور رشین فیڈریشن کے ڈپٹی وزیر ٹرانسپورٹ اینڈری سرجیوچ نکیتن کی ملاقات میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان سے ریل و روڈ نیٹ ورک اور تجارتی راہداریوں کے ذریعے وسط ایشیائی ریاستوں اور روس تک زمینی رابطوں کو فروغ دیا جائے جس کے لئے خطے میں مختلف ممالک کے مابین شاہرات کی تعمیر میں تیزی لائی جائے۔

اسی طرح سینٹرل ایشیا کو پاکستان کے راستے گرم پانیوں تک رسائی سے تجارتی سرگرمیوں کو بڑے پیمانے پر فروغ مل سکتا ہے۔ چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کی تین روزہ وزارتی کانفرنس کے موقع پر دونوں رہنماؤں کے مابین ہونے والی ملاقات میں روس اور پاکستان کے مابین دو طرفہ تعاون کو بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی۔ وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے بتایا کہ پاکستان اپنے ذرائع مواصلات کو جدت سے روشناس کرا رہا ہے، ڈیجیٹلائزیشن اور شاہرات پر سی سی ٹی وی مانیٹرنگ عمل میں لائی جا رہی ہے جبکہ موٹرویز کو بیرئیر فری کرنے اور ای ٹیگ لازمی قرار دینے پر بھی تیزی سے کام ہو رہا ہے۔

رشین فیڈریشن کے نائب وزیر اینڈری سرجیوچ نکیتن نے پاکستان اور روس کے مابین مشترکہ منصوبوں پر کام جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک خطے میں ٹریڈ کے فروغ میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس ملاقات میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس اور اس کے مختلف پہلوؤں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے تین روزہ اجلاس میں پاکستانی وفد نے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی سربراہی میں شرکت کی اور چین کے وزیر ٹرانسپورٹ لیووی نے ان کا خیر مقدم کیا جبکہ اجلاس کے موقع پر وفاقی وزیر کی مختلف ممالک کے وزرا سے ملاقاتیں ہوئیں۔

پاکستان سے وفاقی سیکرٹری مواصلات اور سینئر افسران نے وفاقی وزیر مواصلات کی معاونت کی جبکہ اپنے خطاب میں عبدالعلیم خان نے پاکستان کے ذرائع مواصلات میں ہونے والی پیشرفت، دیگر ممالک سے معاہدوں اور بالخصوص چین اور افغانستان کے راستے دیگر ممالک سے زمینی رابطوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور پاکستان کی طرف سے اس عزم کا اظہار کیا کہ خطے میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ میں ذرائع مواصلات کو ترجیح دی جائے گی۔انہوں نے گزشتہ 15ماہ میں پاکستان میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور موٹرویز پر ہونے والی اصلاحات اور ریونیو میں اضافے کا بھی ذکر کیا۔