وفاقی وزیر پلاننگ، ڈویلپمنٹ، ریفارمز و خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا خصوصی اجلاس

113

لاہور۔13 جولائی (اے پی پی )وفاقی وزیر پلاننگ ڈویلپمنٹ ریفارمز و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ عیدالاضحی کے موقع پر صحت کے رہنما اصولوں پر عمل درآمد کے لیے شہروں سے باہر مویشی منڈیاں قائم کی جائیں گی،شہروں کے اندر کسی مویشی منڈی کی اجازت نہیں ہے،منڈیوں کے اوقات کار صبح 6بجے سے شام 7بجے تک ہوں گے،مقامی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ منڈیوں میں داخل ہونے والے لوگوں کی سکریننگ ،ماسک اور سماجی دوری کا استعمال اور کسی بھی جگہ پر مخصوص افراد کو ایک وقت اجازت دیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ہجوم سے بچا جا سکے،عیدالفطر کی طرز پر عیدالاضحی کی نمازیں پڑھائی جائیں،وہ وزیر اعلی پنجاب سیکرٹریٹ لاہور میں این سی او سی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے،اجلاس میں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار، وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد ،وزیر قانون پنجاب بشارت راجہ و دیگر نے شرکت کی۔ صوبائی چیف سیکرٹریز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے،اجلاس میں عیدالاضحی کی نماز کی ادائیگی،مویشی منڈیوں کے انتظامات کے بارے میں غور کیا گیا،وفاقی وزیر نے کہا کہ مویشی منڈیوںکا صحیح انتظام بیماریوں پر قابو پانے کے لیے بہت ضروری ہے،انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کے لوگوں کے شہروں میں آنے اور جانوروں کی خریدو فروخت کے بعد واپس جانے کے لیے انتظامات ضروری ہیں،وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ صوبائی دارالحکومتوں میں این سی او سی کے خصوصی اجلاسوں کاانعقاد ایک اچھا اقدام ہے جو صورتحال کو بہتر طور پر سمجھنے‘ مستقبل کے عمل کو بہتر بنانے اور ہم آہنگی بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گا‘ انہوں نے کہا کہ این سی او سی کورٹیم کے اس طرح کے دورے مربوط ٹیموں کی فراہمی کی حوصلہ افزائی کرینگے‘ انہوں نے کہا کہ ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی اور این سی او سی کی سمارٹ لاک ڈاﺅن حکمت عملی نے مثبت نتائج دیئے ہیں‘ اجلاس میں ٹی ٹی کیو حکمت عملی کے تحت 7 لاکھ 50 ہزار سے زائد رابطوںکا سراغ لگایا گیا ہے جو کہ ڈی انفیکشن لوگوں سے رابطے میں آئے‘ ان رابطوں میں سے جن لوگوں نے مثبت تجربہ کیا‘ ان کو پورے ملک میں قرنطیہ میں ڈال دیا گیا اور ممکنہ طور پر تین لاکھ افراد کو انفیکشن سے بچایا گیا‘ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ آر آر ٹی (ریپڈ رسپانس ٹیموں) اور کال سنٹر کے امتزاج کے ذریعے رابطوں کے کھوج کو تیز کیاجارہا ہے‘ کووڈ 19 کے خلاف جنگ میں مقامی کمیونٹی کلیدی حصہ ہیں جس میں رورل سپورٹ‘ نیٹ ورک تنظیمیں‘ مقامی تنظیمیں‘ مقامی انتظامیہ کی مدد کیلئے مختلف شعبہ میں حصہ لینے کے قابل افراد موجود ہیں‘ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ این سی او سی نے 30 بڑے شہروں کو کوڈ ہاٹ سپاٹ کے طور پر شناخت کیا جو آٹو ٹریس اور این آئی ٹی بی کے نقشوں کا استعمال کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ متاثرہ تھے‘ ملک بھر میں اس پالیسی کو اپنانے کے بعد اوسطاً تین سے آٹھ ملین آبادی 10 سے 30 فیصد متاثرہ افراد کو رولنگ بنیادوں پر 300 سے 500 سمارٹ لاک ڈاﺅن کے تحت رہتی ہے‘ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ اس وقت پاکستان بھر میں 321 سمارٹ لاک ڈاﺅن نافذ ہیں۔