
اسلام آباد ۔ 29 دسمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر پوسٹل سروسز مراد سعید نے کہا ہے کہ جدید مسابقتی دور میں پاکستان پوسٹ اب کسی سے پیچھے نہیں رہے گا، خوشحالی بینک کے چھوٹے قرضوں کی سہولت کا آغاز کرنے جا رے ہیں، 14 جنوری سے پورے ملک میں ایکسپورٹ پارسل کے میدان میں پاکستان پوسٹ داخل ہو جائے گا، لاجسٹک کے شعبہ کی مارکیٹ میں بھی محکمہ ڈاک اپنا مقام پیدا کرے گا جس کا آغاز 23 جنوری سے کر دیا جائے گا جبکہ 23 مارچ تک پورا پاکستان پوسٹ اپ گریڈ نظر آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر مواصلات اور پوسٹل سروسز مراد سعید نے موبائل ایپ ”نیا ڈیجیٹل پاکستان پوسٹ” کے اجراء کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر افتخار درانی، این ایچ اے کے چیئرمین جواد رفیق، جائنٹ سیکرٹری پوسٹل سروسز خالدہ گلنار، چیئرمین و ڈائریکٹر جنرل پاکستان نصیر احمد خان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وفاقی وزیر مراد سعید نے ”نیا ڈیجیٹل پاکستان پوسٹ” موبائل ایپلی کیشن کا اجراء کیا۔ وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ اپنے آئوٹ لیٹ کا دائرہ کار یوٹیلٹی سٹورز اور نادرا کے مراکز تک بھی بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں پھیلا پاکستان پوسٹ کا سب سے پرانا نیٹ ورک ہے، برفانی وادیوں اور سنگلاخ چٹانوں میں بھی پاکستان پوسٹ کی شاخیں ملیں گی۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کی شکایات کی خود نگرانی کروں گا اور صارفین کا اعتماد ہمارے لئے اثاثہ ہو گا۔ وزیر مواصلات اور پوسٹل سروسز نے کہا کہ پوسٹل سروسز جیسے انتہائی اہمیت کے حامل قومی ادارے کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے یہ ادارہ جدید مسابقتی دور کے تقاضوں سے خاطر خواہ عہدہ برآ نہیں ہو سکا۔ وفاقی وزیر نے زور دیا کہ ہم نے اس ادارے کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کر کے اس کو ایک خود کفیل، فعال اور عوامی خدمات سے سرشار قومی ادارہ بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنی۔ انہوں نے کہا کہ اب وہ دن دور نیں جب پاکستان پوسٹ اس ملک کا سب سے توانا، منافع بخش اور خود کفیل قومی ادارہ بنے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس موبائل ایپ کے اجراء سے پاکستان پوسٹ کے صارفین کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر شکایات کا بروقت اندراج، ٹیرف، پوسٹ کوڈ، ڈاکخانوں کی لوکیشن یا صارف کے مطلوبہ پتے اور رابطہ نمبرز کے بارے میں تمام معلومات کی سہولیات یقینی بنانا ہے۔ بعد ازاں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 23 مارچ تک پاکستان پوسٹ کو ملک بھر میں اپ گریڈ کر دیا جائے گا جو جدید اور فعال دکھائی دے گا۔ قبل ازیں ڈائریکٹر جنرل پاکستان پوسٹ نے محکمہ کی اپ گریڈیشن کے لئے وفاقی وزیر پوسٹل سروسز کی ہدایت پر اٹھائے گئے اقدامات سے میڈیا کو آگاہ کیا اور کہا کہ آج موبائل ایپلی کیشن کے اجراء کے بعد پاکستان پوسٹ جدت کا ایک نیا سنگ میل طے کر لے گا۔ انہوں نے کہا کہ منافع کے بجائے بہتر خدمات ہمارا مطمع نظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موبائل اپیلی کیشن سے پاکستان پوسٹ کی تمام معلومات صارف کی جیب میں ہوں گی، صارفین اپنے آئٹم کی معلومات ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے ذریعے حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر سروسز سے متعلق معلومات، ٹیرف سے متعلق معلومات اور ٹرانسمیشن مینجمنٹ کے پورے عمل سے مکمل آگاہی حاصل ہو گی، صارف محکمہ سے متعلق اپنی شکایات بھی اس ایپ کے ذریعے درج کرا سکے گا، جس سے شکایات کے فوری ازالے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پک اپ سروس کے ذریعے صارف کی دہلیز سے اشیاء اٹھا کر ترسیل کو یقینی بنانے کے عمل کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے اور بہت جلد سی پیک کے ذریعے ہونے والی تجارت میں لاجسٹک سروس کا بھی آغاز کیا جائے گا جس سے پاکستان پوسٹ کو فائدہ ہو گا۔ پوسٹل لائف انشورنس کو بھی جدید طرز پر کرنے جا رہے ہیں، صارفین کے ساتھ بہتر رویہ اور کلین اینڈ گرین پاکستان کے تحت محکمہ ڈاک کا شانہ بشانہ کردار بھی قابل تعریف ہے جس کے لئے پاکستان پوسٹ کے عملے کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔