
اسلام آباد ۔ 3 اپریل (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور پرتشدد واقعات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے، عالمی برادری بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی کا فوری نوٹس لے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو برسلز میں یورپی پارلیمنیٹ کے رکن واجد خان کی جانب سے دیئے گئے ظہرانہ کے موقع پر کیا۔ ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شیریں مزاری نے یورپی پارلیمنٹیرینز کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے مظالم کی طرف دلائی اور اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جس طرح عورتوں بچوں اور نوجوانوں پر ظلم کیا جا رہا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے یورپین پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی کی جانب سے کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے پریورپی پارلیمنٹیرینز کا شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ کشمیریوں کو حق خود اردیت دلانے کےلئے ابھی بھی ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور اس میں یورپین پارلیمنٹ کو مزید اس مسئلہ کو اجاگر کرنا ہو گا جس پر تمام یورپی پالیمنیٹرینز نے اتفاق کیا۔ علاوہ ازیں یورپی یونین میں پاکستان کی سفیر نغمانہ ہاشمی کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ کے موقع پر وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے یورپی پارلیمنٹرینز، یورپین کمیشن کے ارکان، تھنک ٹینک اور مقامی میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے انہیں بھارت کی جانب سے حالیہ کشیدگی اور امن کو خراب کرنے کی منفی کوششوں کے جواب میں پاکستان کے ذمہ دارانہ ردعمل کے بارے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کی ترجیح معاشی و معاشرتی ترقی کو یقینی بنانا اور اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات قائم کرنا ہے جس کی ایک حالیہ مثال کرتارپور راہداری کھولنا بھی شامل ہے۔ وفاقی وزیر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے اپنی پارٹی کے سیاسی اہداف کے حصول کےلئے پاکستان کی امن کی کوششوں کو ہمیشہ سبوتاژکیا اور بھارت ہمیشہ پاکستان کے ساتھ پرامن مذاکرات سے انکاری رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ کرتارپورکا راہداری کھلنے کو بھی بھارت نے سیاسی رنگ دیا۔ قبل ازیں وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے رکن یورپی پارلیمنٹ اور چیئرمین کمیٹی برائے مذہبی آزادی اینڈ بلیف، جان فیگل سے بھی تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات میں وفاقی وزیر نے یورپ میں بڑھتے ہوئے اسلام فوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب پر اپنے تحفظات کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کو مسلمانوں کو ان کی مذہبی آزادی دلانے کےلئے مثبت اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ مسلمان بلاخوف و خطر اپنے مذہبی رسومات ادا کر سکیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر شیریں مزاری نے جان فیگل کو عورتوں، بچوں، اقلیتوں اور خواجہ سراو¿ں کےلئے حکومتِ پاکستان اور وزارت انسانی حقوق کی جانب سے اٹھانے جانے والے اقدامات اور اس سلسلہ میں کی جانے والی قانون سازی سے بھی آگاہ کیا۔ جان فیگل نے پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلیے موجودہ حکومت کی کوششوں اور عملی اقدامات کو سراہا۔