26.6 C
Islamabad
بدھ, اپریل 16, 2025
ہومقومی خبریںوفاقی وزیرِ خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے...

وفاقی وزیرِ خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے اعلیٰ سطح کے وفد کی ملاقات

- Advertisement -

اسلام آباد۔14اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیرِ خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ عوامی مالیات کے نظم و نسق اور ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے درپیش مالی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے آئی ایف سی جیسےبین الاقوامی اداروں کی مہارت اور مالی وسائل سے فائدہ اٹھانا ناگزیر ہے۔

انہوں نےیہ بات انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد سے ملاقات میں کی، جس کی قیادت آئی ایف سی کی گلوبل ڈائریکٹر برائے پبلک پرائیویٹ پرائیویٹائزیشن و کارپوریٹ فنانس ایڈوائزری، لنڈا رودو مونینگیٹرووا کر رہی تھیں۔ یہ ملاقات وزارتِ خزانہ میں منعقد ہوئی۔ ملاقات کے دوران مونینگیٹرووا نے پاکستان سے آئی ایف سی کے عزم کا اعادہ کیا اور ملک میں جاری میکرو اکنامک اصلاحات، سرمایہ کاری اور نجکاری کے اقدامات کی حمایت میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

- Advertisement -

وفد نے بتایا کہ وہ پاکستان ایک کھلے ذہن کے ساتھ آئے ہیں تاکہ مارکیٹ کا جائزہ لیں اور کلیدی سرکاری سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر کے ممکنہ سرمایہ کاری کے شعبوں کی نشاندہی کر سکیں۔وفد نے بتایا کہ آئی ایف سی کو دنیا بھر میں مختلف شعبوں بشمول انفراسٹرکچر، توانائی، ٹرانسپورٹ، عوامی مالیات اور نجکاری میں وسیع تجربہ حاصل ہے جسے پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے میں معاونت کے لئے بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔

وفد نے پاکستان کے ساتھ ممکنہ شراکت داری اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں بھرپور دلچسپی ظاہر کی۔وفاقی وزیرِ خزانہ نے آئی ایف سی کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں ادارے کی تکنیکی مہارت اور مشاورتی تعاون کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میکرو اکنامک استحکام بحال ہو چکا ہے جو معیشت کی مضبوطی کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔

وزیرِ خزانہ نے اس استحکام کو برقرار رکھنے اور طویل مدتی، پائیدار معاشی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کے عزم کو دہرایا۔انہوں نے اعتراف کیا کہ عوامی مالیات کے نظم و نسق اور ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے درپیش مالی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی اداروں جیسے آئی ایف سی کی مہارت اور مالی وسائل سے فائدہ اٹھانا ناگزیر ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ جیسے ماڈلز کے ذریعے ضروری اصلاحات کے نفاذ اور توانائی، ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کے مؤثر نظام کی ترقی کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔آئی ایف سی کے وفد نے پاکستان میں سٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی اشتراک کے عزم کا اعادہ کیا اور طویل مدتی اور جامع معاشی ترقی کے حصول کے لئے مشاورتی خدمات اور سرمایہ کاری کی معاونت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=581630

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں