وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے بدانتظامی کے خلاف ریکارڈ 75 ازخود نوٹس لیے، مہر کاشف یونس

220

اسلام آباد۔31اگست (اے پی پی):وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے رواں سال کی پہلی ششماہی میں ریکارڈ تعداد میں 75 ازخود نوٹس لیے تاکہ ٹیکس دہندگان کو ایف ٹی او کے دائرہ کار کے اندر اولین ترجیح میں سہولت فراہم کی جا سکے۔ یہ بات بدھ کو ایف ٹی او کے اعزازی کوآرڈینیٹر مہر کاشف یونس نے تاجر برادری کے ساتھ آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ زیر جائزہ مدت کے دوران ملک بھر سے ایف بی آر کے عہدیداروں کے خلاف بدانتظامی، حد سے زیادہ یا مبالغہ آمیز ٹیکس اور دیگر ناانصافیوں کی کل 3 ہزار شکایات درج کرائی گئیں، ایف ٹی او کے مشیروں نے ان میں سے 2650 شکایات کا مقررہ مدت کے اندر ازالہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایف ٹی او کے دائرہ کار میں شکایات کے ازالے کی مدت اب 60 دن سے کم کر کے صرف 40 دن کر دی گئی ہے جس سے شکایات کو تیزی سے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایف ٹی او کی مداخلت پر کسٹمز نے ضبط شدہ گاڑیوں اور سامان کی نیلامی سے 5 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کیا۔

اسی طرح ایف بی آر نے ٹیکس دہندگان کو 8 ارب روپے کے ریفنڈز کی ادائیگیاں کیں جبکہ کئی دیگر اہم فیصلوں سے نجی شعبے کو بہت زیادہ فائدہ پہنچایا۔ مہر کاشف یونس نے کہا کہ ایف ٹی او نے موجودہ نیٹ ورک کے علاوہ ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے 5 نئے علاقائی دفاتر بھی قائم کیے ہیں تاکہ شکایات کنندگان کے وقت کا ضیاع نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ ایف ٹی او نے واضح کیا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے کسی ناانصافی اور کوتاہی کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا اور دوسری طرف یہ کہ ریاست کا نظام چلانے کے لیے ٹیکس بھی بروقت ادا کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ٹیکس دہندہ اپنے مسئلہ کے حل کیلئے قریبی علاقائی دفاتر سے ذاتی طور پر یا تحریری طور پر عام ڈاک، ای میل، واٹس ایپ یا ٹیلی فون کے ذریعے رابطہ کر سکتا ہے اور اپنی شکایات کے ازالے میں مدد کے لیے درخواست جمع کرا سکتا ہے۔ اس حوالے سے ایف ٹی او کی ویب سائٹ پر تمام معلومات دستیاب ہیں۔