ویسٹ انڈیز کے بلے باز سپنرز کا سامنا کرنے میں کمزور ہیں،عاقب جاوید

87

ملتان۔ 24 جنوری (اے پی پی):پاکستان کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہے کہ و یسٹ انڈیز کے بلے باز سپن بائولنگ کا سامنا کرنے میں کمزور ہیں،ٹیسٹ میچز کے لیے ہمیں سپن پیچز بنانی چاہیں تھیں۔ہماری ٹیسٹ کرکٹ میں یہ فیصلے پہلے لے لیے جاتے تو آج ہم ٹیسٹ چیمپئن شپ میں ٹاپ پر ہوتے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ملتان کرکٹ سٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔عاقب جاوید نے ہوم کنڈیشنز کے مطابق پچ بنانے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ انگلینڈ،آسٹریلیا سب اپنے ہوم کنڈیشنز کو استعمال کرتے ہیں۔جنوبی افریقہ میں بھی چار دن میں میچ ختم ہوجاتا ہے،ٹیسٹ کرکٹ میں یہ فارمولہ ہے کہ آپ نے ہوم میں میچ نہیں ہارنا،یہ پچز ہمارے بیٹرز کے لیے بھی مشکل ہیں۔انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آتا فاسٹ بالر وکٹ لے تو ٹیسٹ کرکٹ آگے جا رہی ہے،سپنرز وکٹیں لے تو کہتے ہیں کہ ٹیسٹ کرکٹ پیچھے جارہی ہے۔

عاقب جاوید نے کہا کہ ملتان جیسی پچز ہم اپنے ہر سینٹر میں بناسکتے ہیں،مقصد یہ ہے کہ پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ہوم پر ایسی بن جائے کہ یہاں ہمیں ہرانا ایسے ہی ہو جیسے کینگروز کو آسٹریلیا میں ہرانا۔عاقب جاوید نے کہا کہ ایسی پچز پر شعیب اختر،وسیم وقار وکٹیں لیتے تھے،ان پچز پر فاسٹ بالرز کو ریورس سوئنگ پر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ تینوں فارمیٹ کھیل رہے ہیں تو فاسٹ بالر کو مشکلات ہوتی ہیں،ٹیسٹ میچ پر جب بالر ٹیل اینڈر تک آتا ہے تو اسکی طاقت ختم ہوگئی ہوتی ہے،اگر کھلاڑی لیگ کھیل سکتے ہیں تو فور ڈے کرکٹ بھی کھیلیں تاکہ انکا سٹیمنا بڑھے۔ٹیم سلیکشن سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کنڈیشنز کو دیکھ کر ٹیم سلیکٹ کی جاتی ہے،پچ کے مطابق دیکھیں گے کتنے فاسٹ اور کتنے سپن باؤلرزکھیلانے ہیں۔