اسلام آباد۔4اکتوبر (اے پی پی):پارلیمنٹ میں خواتین ارکان گروپ ویمن کاکس نے جمعہ کو کاکس کی سیکرٹری شاہدہ رحمانی کی زیر قیادت نیوکلیئر میڈیسن آنکالوجی ریڈیو تھراپی انسٹیٹیوٹ (نوری) ہسپتال کا دورہ کیا جس کا مقصد بریسٹ کینسر کے مسئلہ کی اہمیت کو اجاگر کرنا، علاج معالجہ کے موجودہ نظام کا جائزہ لینا اور مریضوں کیلئے دستیاب سہولیات اور ذرائع پر بات چیت کرنا تھا۔ خواتین ارکان پارلیمنٹ نے ہسپتال کی استعداد، مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور انہیں جدید علاج معالجہ کی فراہمی کیلئے استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کا بھی جائزہ لیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر حمیرا نے پاکستان میں بریسٹ کینسر سے متعلق تفصیلی اعداد و شمار پیش کئے اور بتایا کہ بریسٹ کینسر پاکستان میں سب سے زیادہ پھیلنے والا مرض ہے جو ہر 8 خواتین میں سے ایک کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مغربی ممالک کے مقابلہ میں پاکستان میں اس مرض کی تشخیص کی شرح بہت کم ہے جس کی بڑی وجوہات آگاہی کی کمی، غربت اور ثقافتی رکاوٹیں ہیں۔
ارکان پارلیمنٹ نے جلد تشخیص کیلئے مؤثر آگاہی پروگرام کی فوری ضرورت پر زور دیا تاکہ اس مرض کا سدباب کیا جا سکے۔ خواتین ارکان پارلیمنٹ نے بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی کو بڑھانے کیلئے اپنے عزم کو اجاگر کیا اور نوری ہسپتال کی کینسر کے علاج کی خدمات فراہم کرنے کی تعریف کی۔ ہسپتال کی جانب سے کیموتھراپی، ریڈیو تھراپی اور جراحی کی سہولیات کی فراہمی کو سراہتے ہوئے کہا کہ صرف 2023ء میں نوری ہسپتال نے 10 ہزار 198 بریسٹ کینسر کے مریضوں کا علاج کیا جو اس مرض کی بڑھتی ہوئی شرح کو ظاہر کرتا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ یہ ہسپتال 1983ء میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے تحت قائم کیا گیا جس کا مقصد لوگوں کو کینسر کے علاج کی سہولیات کی فراہمی تھی۔ ملک بھر میں یہ ہسپتال مختلف سرکاری، نجی اور افواج پاکستان کے ہسپتالوں کے ساتھ مل کر کینسر کے علاج میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ دورہ میں شرکت کرنے والی خواتین اراکین پارلیمنٹ میں کاکس کی سیکرٹری ڈاکٹر شاہدہ رحمانی، آسیہ اسحاق صدیقی، ڈاکٹر شازیہ ثوبیہ اور حسنہ بانو شامل تھیں۔