13.7 C
Islamabad
جمعہ, مارچ 14, 2025
ہومقومی خبریںٹی ٹی پی اوربی ایل اے کا مقصد قوم میں نفرت اورتقسیم...

ٹی ٹی پی اوربی ایل اے کا مقصد قوم میں نفرت اورتقسیم پیداکرناہے ،جعفرایکسپریس کے واقعہ میں سکیورٹی فورسز نے قابل تحسین کرداراداکیا،وزیرمملکت طلال چوہدری

- Advertisement -

اسلام آباد۔14مارچ (اے پی پی):وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ سیاسی فائدے کیلئے طالبان کو ملک میں واپس لانے سے دہشت گردی میں اضافہ ہواہے، ٹی ٹی پی اوربی ایل اے کا مقصد قوم میں نفرت اورتقسیم پیداکرناہے ، بلوچستان میں علیحدگی پسندی کی تحریک نہیں بلکہ دہشت گردی ہورہی ہے، جعفرایکسپریس کے واقعہ میں سکیورٹی فورسز نے قابل تحسین کرداراداکیاہے جس پر پوری قوم کوفخرہے۔

جمعہ کوقومی اسمبلی کے اجلاس میں بلوچستان کی صورتحال اورپارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے صدرمملکت کے خطاب پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیرمملکت نے کہا کہ وہ وزارت داخلہ کی ایک سال کی کارگردگی کا جواب دینے کیلئے تیارہیں ، اگرکوئی کمی کوتاہی ہوئی ہے تو اس کوٹھیک کریں گے، محسن نقوی پر تنقید اس لئے ہورہی ہے کیونکہ انہوں نے پر امن انداز میں ایس سی او کانفرنس اور بین الاقوامی ٹورنامنٹس منعقد کئے ، انہوں نے دو دوسالوں میں میں بننے والے پل دومہینوں میں مکمل کروائے ہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ جعفرایکسپریس کا واقعہ افسوسناک تھا،ایک طرف نہتے شہریوں پر پہاڑوں سے بی ایل اے حملہ آورتھی تو دوسری سری جانب سوشل میڈیا سے بہت سارے لوگ دہشت گردوں کے خلاف سرگرم عمل سکیورٹی فورسز پر حملہ آورتھے،یہ سہولت کاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں دوبارہ دہشت گردی اس لئے شروع ہوئی کیونکہ 2018ء میں آرٹی ایس بیٹھ گیاتھا، 2013ء میں پورے ملک میں دہشت گردی تھی، چارسالوں میں نوازشریف نے نیک نیتی سے اتفاق رائے اورمشارت سے فیصلے کئے اوردہشت گردی ختم ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء کے بعد سیاسی فائدے کیلئے طالبان کوواپس بسایا گیا اور آج وہی لوگ ہمارے گلے کاٹ رہے ہیں، ٹی ٹی پی اوربی ایل اے کے سہولت کار بیرون ملک بیٹھے ہیں، دونوں کے ٹرینرزایک ہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل وزیراعظم بلوچستان تشریف لئے گئے، بلوچستان کی حکومت اوراپوززیشن ساتھ بیٹھی اورفیصلے کئے گئے، بلوچستان میں علیحدگی کی تحریک نہیں بلکہ دہشت گردی ہے، بی ایل اے اورٹی ٹی پی کامقصد قوم میں تقسیم اورنفرت پیداکرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس انداز میں سکیورٹی فورسز نے آپریشن کیاہے وہ لائق تحسین ہے،اپوزیشن کے لوگوں نے ان اہلکاروں کیلئے ایک لفظ بولنا گوارانہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں صوبوں کابھی کردارہے، این ایف سی ایوارڈ سے خیبرپختونخوا میں 600 ارب روپے گئے ہیں مگرایک بھی پیسہ دہشت گردی کے خاتمہ پر نہیں لگا،ان کے لوگوں میں استعدادنہیں ہے، اپنی نااہلی اورنالائقی کوایجنسیوں اورصوبوں پر نہیں ڈالاجاسکتا۔ یہ پاکستان کامعاملہ ہے، مل بیٹھ کرکام کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ارکان اس خطاب پر تقریر کیلئے ٹائم مانگ رہے ہیں جن کوانہوں نے سناہی نہیں ہے، یہ لوگ ویڈیو بنانے اوراسے سوشل میڈیا پر چلانے کیلئے ایوان میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ خیبرپختونخوا میں 12سال کی اپنی کارگردی دکھادیں،صوبہ کے ہسپتالوں میں دوائی نہیں، لوگ رات کوگھروں سے باہرنہیں نکل سکتے، ان کے اپنے لوگ ان کی کرپشن کی داستانیں سنارہے ہیں۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=572521

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں