اسلام آباد ۔ 17 ستمبر (اے پی پی) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی کے بغیر ہم ترقی نہیں کر سکتے، 80ء کی دہائی میں مدرسے تو بہت بنائے گئے مگر جدید تعلیم کے فروغ پر توجہ نہیں دی گئی، آج ہماری کوششوں سے پاکستان چوتھا فری لانس سافٹ ویئر ایکسپورٹر بن گیا ہے، دنیا میں علم، عقل اور ہنر کی قدر ہے، گلگت بلتستان میں خواتین کی تربیت کے ذریعے فروٹ پروسسینگ اور مارکیٹنگ سے خطیر زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے۔ پاکستان 11 سو وینٹیلیٹرز ماہانہ تیار کر رہا ہے۔ وہ جمعرات کو سکردو میں پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ قبل ازیں فواد چوہدری نے پی سی ایس آئی آرکی لیبارٹری میں سٹون پالیشنگ اینڈ کٹنگ سنٹر کا افتتاح کیا۔ سکردو میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہاں کے لوگ پرعزم اور بلند حوصلے والے ہیں، گلگت بلتستان کے لوگوں کے حوصلے پہاڑوں کی طرح بلند ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے بغیر ہم ترقی نہیں کر سکتے۔ 80ء کی دہائی میں مدرسے تو بہت بنائے مگر جدید تعلیم کے فروغ پر توجہ نہیں دی تاہم آج ہماری کوششوں سے پاکستان چوتھا فری لانس سافٹ ویئر ایکسپورٹر بن گیا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ نوجوانوں پر مستقبل کا انحصار ہے، ملکی ترقی کیلئے اقتصادی اور ٹیکنالوجی کی ترقی پر توجہ دینا ہو گی، صرف آلو مٹر کاشت کرکے اکانومی بہتر نہیں ہو سکتی ۔ فواد چوہدری نے کہا کہ جی بی میں معدنیات کے وسیع ذخائر پائے جاتے ہیں، ہم اس پر توجہ دے رہے ہیں۔ مائننگ کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے تھائی لینڈ دلچسپی رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقے کی خواتین کی تربیت کے ذریعے فروٹ پروسسینگ اور مارکیٹنگ سے خطیر زرمبادلہ کمایا جاسکتا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ 1952ء میں پی سی ایس آئی آر پوری مسلم دنیا کا واحد سائنسی تحقیقاتی ادارہ تھا جبکہ ہم نے اپنا خلائی پروگرام ڈاکٹر عبد اسلام کی قیادت میں 60 کی دہائی میں شروع کیا تھا۔ ساٹھ کی دہائی میں جو صنعتی انقلاب آیا تھا اس میں بھی پی سی ایس آر کا بنیادی کردار تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملٹری اور سول آر اینڈ ڈی کو الگ کرکے نقصان کیا۔ دنیا میں علم، عقل اور ہنر کی قدر ہے،جو قومیں دلیل اور عقل پر اپنی بنیاد رکھتی ہیں وہی کامیاب ہوتیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ہیومن ریسورس ڈویلیپمنٹ پر زیادہ توجہ نہیں دی لیکن پابندیوں کے باوجود ہم دنیا کے چوتھے سافٹ ویئر ایکسپورٹر بن چکے ہیں۔ آبادی جب تک امیر نہیں ہوگی ریاست امیر نہیں ہو سکتی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پی سی ایس آئی آر کی جانب سے سکردو میں کاٹنگ اینڈ پالیشنگ سنٹر قائم کیا گیا ہے۔ پی سی ایس آئی آر کو ہم پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے زریعے چلانا چاہتے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انٹرنیٹ کے بہت مسائل ہیں۔ گلگت بلتستان کی ترقی کے لئے یہاں فور جی کی مؤثر سہولت فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جانب سے 10 جدید سکول یہاں بنانا چاہتے ہیں۔