اسلام آباد۔23جون (اے پی پی):پارلیمانی کاکس آن چائلڈ رائٹس (پی سی سی آر) کے اراکین نے قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق اور قومی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل طاہر حسین سے ملاقات کی جس میں ’’تعلیمی ایمرجنسی پر قومی حکمت عملی کے لیے پارلیمانی مصروفیات‘‘ کے عنوان سے رپورٹ باضابطہ طور پر پیش کی۔ وفد کی قیادت رکن قومی اسمبلی اور پی سی سی آر کے کنوینر ڈاکٹر نگہت شکیل خان نے کی اور اس میں پی سی سی آر کے ارکان سید علی قائم گیلانی، آسیہ ناز تنولی، دانیال چوہدری،صوفیہ سعید، ڈاکٹر شاہدہ رحمانی، سیدہ شہلا رضا اور زہرہ ودود فاطمی شامل تھے۔ یہ رپورٹ چھ ماہ کی وسیع صوبائی مشاورت کا نتیجہ ہے اور وزیر اعظم کے قومی تعلیمی ایمرجنسی کے اعلان کے مطابق ایک اسٹریٹجک فریم ورک کے طور پر کام کرتی ہے۔ پ
اکستان میں 26.3 ملین سکول نہ جانے والے بچوں کے تشویشناک اعداد و شمار کے جواب میں وزیر اعظم نے تعلیم کو ہنگامی ترجیح قرار دیتے ہوئے حکومت اور معاشرے کے تمام سطحوں پر فوری اور موثر اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔ رپورٹ میں قابل عمل قانون سازی کی ترجیحات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے، انتظامی خلا کی نشاندہی کی گئی ہے اور پاکستان کے تعلیمی منظرنامے کو تبدیل کرنے کے لیے موثر پارلیمانی شمولیت کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کیا گیا ہے۔
میٹنگ کے دوران پی سی سی آر کے اراکین نے قومی اسمبلی کے سپیکر اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے سیکرٹری جنرل کو رپورٹ کی اہم سفارشات سے آگاہ کیا اور بحران سے نمٹنے کے لیے مضبوط قانون سازی کی ملکیت اور بین الصوبائی ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔ سپیکر قومی اسمبلی اور سیکرٹری جنرل نے تمام موجود اراکین کے ساتھ پی سی سی آر کی ٹیم کو ان کی محنت اور بچوں کے حقوق کو آگے بڑھانے کے عزم اور تعلیمی اصلاحات پر اس طرح کے بروقت اور مؤثر اقدام کی قیادت کرنے پر سراہا۔
رپورٹ میں اس عزم کا اظہار بھی کیا گیا کہ پی سی سی آر بچوں کے حقوق اور بہبود کی وکالت کے اپنے مشن میں ثابت قدم ہے اور یہ رپورٹ سب کے لیے جامع، مساوی اور معیاری تعلیم کو آگے بڑھانے میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے۔