آزادی کی منزل قریب ہے ، جلد ہی کشمیری اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق اپنے رائے شماری کے حق کو استعمال کریں گے، چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار آفریدی کا ترک سفیر مصطفیٰ یرداکول سے ملاقات کے دوران اظہار خیال

79

اسلام آباد ۔ 27 اگست (اے پی پی) چیئرمین پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار آفریدی نے جمعرات کو بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیرکے مظلوم عوام کی خاطر ترک قیادت اور عوام کی طرف سے جاری غیر متزل، بدستور اور مسلسل حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ آزادی کی منزل قریب ہے اور جلد ہی کشمیری اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق اپنے رائے شماری کے حق کو استعمال کریں گے۔ شہریار آفریدی نے یہ بات ترک سفیر مصطفیٰ یرداکول سے یہاں ملاقات کے دوران کہی۔ آفریدی نے مسئلہ کشمیر کے بارے میں ترک صدر رجب طیب اردوان کے اختیار کردہ جراتمندانہ موقف کی تعریف کی جس نے بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کو مزید اجاگر کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ صدر اردگان نے کشمیریوں اور ہندوستانی اقلیتوں کے خلاف ہندوتوا حکمرانوں کے ناپاک منصوبوں کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے کیونکہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے غنڈے مسلمانوں ، عیسائیوں ، سکھوں اور دلت ہندووں کاکھلے عام قتل عام کررہے ہیں اور ہندوستانی حکام انہیں مدد فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کے قاتلوں کو اقلیتوں اور کشمیریوں کے خلاف کارروائیوں میں حکومتی معاونت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوتوا کی حکومت علاقائی امن کو غیر مستحکم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ پاکستان ، چین اور بھارت سمیت تین جوہری طاقتیں خطے میں بڑے فریق ہیں ، لہذا کشمیر پر کسی بھی قسم کی مہم جوئی علاقائی امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے ، جس سے دنیا کی نصف سے زیادہ آبادی متاثر ہوسکتی ہے۔ صدر اردگان کی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے آفریدی نے کہا کہ ترکی نے پوری دنیا کو یہ احساس دلایا کہ بطور امت مسلمہ نے کیا حاصل کیا ہے۔ آفریدی نے کہا ، "ترکی پوری امت کو اپنے مشترکہ دشمن کے خلاف متحد کرنے کے لئے قائدانہ کردار ادا کررہا ہے۔” انہوں نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کی طرف بین الاقوامی میڈیا کی توجہ دلانے کے لئے فوری مہم پر زور دیا۔ آفریدی نے ماہرین تعلیم ، طلبائ اور نوجوانوں کو فن اور ثقافت کے ذریعہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کی سفارش کی جو سفارتی فورمز اور عالمی سطح پر کشمیریوں کی جدوجہد کو اجاگر کرنے میں نئے اقدامات کے ذریعے پیش کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے پاک ترکی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لئے ترکی کے سفارتخانے کے کردار کو سراہا۔ مصطفی یرداکول نے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر کشمیری مظلوموں کی آواز بننے میں ترکی کے کردار پر بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ترکی فوجی بالادستی یا علاقائی فوائد کی جنگ نہیں لڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کشمیر کو اٹھائے اور امت کی حقیقی آواز بن سکے۔