
اسلام آباد۔14اگست (اے پی پی):سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ 5 ارب ڈالر کے مجوزہ 754 کلومیٹر طویل پاک افغان ٹرانزٹ ریل لنک منصوبے سے خطے میں برآمدات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ دو طرفہ تجارتی تعلقات بھی مضبوط ہوں گے۔
اتوار کو محمد اسفند یار خان کی قیادت میں برطانیہ کے درآمد و برآمد کنندگان کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار علی ملک نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ پاکستان ریلوے کی مشترکہ ٹیم کے ارکان نے منصوبے کی فزیبلٹی اور سروے کامیابی سے مکمل کر لیا ہے، ریلوے لنک پشاور سے شروع ہو کر جلال آباد، کابل اور مزار شریف سے ہوتے ہوئے ترمز تک جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کثیر القومی اہمیت کے حامل منصوبے پر عمل درآمد کے بعد خوشحالی اور ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا جس کا بنیادی مقصد خطے کے عوام کی فلاح و بہبود ہے جبکہ دونوں ممالک کے نجی شعبے اپنی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے تجارت بڑھا سکیں گے اور اس سے برآمدات کو فروغ حاصل ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سارک چیمبر نے تجارت کے بوجھل طریقہ کار کو سہل بنانے کے علاوہ کچھ ٹیکسوں کو ختم کر کے رکن ممالک کے درمیان زمینی راستوں کے ذریعے تجارت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو بھی سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اب تک خوشحال افغانستان کے لیے اپنے عزم کے اظہار کے طور پر اور افغانستان کو پراکسی ملک کے طور پر استعمال کرنے کے تاثر کو زائل کرنے کے لیے وہاں ہسپتالوں، سکولوں اور سڑکوں کے نیٹ ورکس کی تعمیر نو کے لیےوسیع تر تعاون کررہا ہے۔
اس کے علاوہ گزشتہ سال ستمبر سے اب تک پاک افغان تعاون فورم کے انتظامات کے تحت 694 ٹرکوں اور چار سی 130 طیاروں کے ذریعے 14,945 ٹن امداد فراہم کی جا چکی ہے۔ برطانوی وفد کے قائد محمد اسفند یار خان نے مشکل گھڑی میں افغانستان کی بھرپور مدد کرنے پر پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ سارک چیمبر جنوبی ایشیا کے بزرگ تاجر رہنما افتخار علی ملک کی قیادت میں رکن ممالک کے نجی شعبوں کو فعال کر کے خطے میں تجارت کو فروغ دینے کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کرتا رہے گا۔