پاکستان ابھرتے ہوئے مالیاتی منظر نامے کے تناظر میں مستحکم پالیسی فریم ورک اور تسلسل فراہم کرنے میں پرعزم ہے، وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کا ایشیائی مالیاتی فورم 2025 کے ابتدائی اجلاس سے خطاب

129

اسلام آباد۔13جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے ترقی کے نئے مواقع کھولنے، مسابقت کو بڑھانے اور عالمی معیشت میں ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اختراعی طریقوں، ٹیکنالوجیز اور کاروباری ماڈلز اپنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ابھرتے ہوئے مالیاتی منظر نامے کے تناظر میں ایک مستحکم پالیسی فریم ورک اور تسلسل فراہم کرنے میں پرعزم ہے۔ انہوں نے یہ بات پیر کو ہانگ کانگ میں ایشیائی مالیاتی فورم 2025 کے ابتدائی اجلاس میں ”جدت: معاشی ترقی کیلئے محرکات کا باعث بننے والا سبب ”کے موضوع پر مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وزیر خزانہ نے اپنی کلیدی تقریر میں اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے حصول کے لیے جدت آمیز پالیسیوں اور لائحہ عمل اپنانے پر زور دیا۔انہوں نے دنیا کی معیشتوں کے مستقبل کی تشکیل میں جدت کے کردار، اہمیت اور تبدیلی کی طاقت پرتفصیلی روشنی ڈالی۔وزیر خزانہ نے ایشیا کے ابھرتے ہوئے مالیاتی منظر نامے کے تناظر میں ایک مستحکم پالیسی فریم ورک اور تسلسل فراہم کرنے کے لیے حکومت پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر خزانہ نے اپنے خطاب میں پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے میں نجی شعبے کے کردار اور اہمیت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے ترقی کے نئے مواقع کھولنے، مسابقت کو بڑھانے اور عالمی معیشت میں ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اختراعی طریقوں، ٹیکنالوجیز اور کاروباری ماڈلز اپنانے کی اہمیت پر زور دیا۔

سینیٹر محمد اورنگزیب نے بزنس، فنانس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ہانگ کانگ کے اہم مالیاتی مرکز ہونے اور بالخصوص مصنوعی ذہانت اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے استعمال میں ہانگ کانگ کے تجربات سے سیکھنے کا عزم ظاہر کیا۔سینیٹر محمد اورنگزیب نے اپنے خطاب کے دوران پاکستان کو پائیدار اور جامع ترقی کی طرف گامزن کرنے کے لیے جدت، صنعت کاری اور تکنیکی ترقی کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے حکومت پاکستان کے عزم کی وضاحت کی۔

انہوں نے اقتصادی ترقی اور سماجی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جدت اور تعاون کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے میں حکومت کے کردار پر زور دیا۔وزیر خزانہ نے فنانس، معاشی پالیسی سازی اورمستقبل کی خوشحالی اور لچک کے کلیدی محرک کے طور پر جدت کو اپنانے کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔