اسلام آباد۔27مئی (اے پی پی):وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے، مسئلہ فلسطین پر اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے تاریخی کردار ادا کیا ہے ، مسئلے کا مستقل حل تلاش کئے بغیر امن قائم نہیں ہو سکے گا، غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں ہو رہی، وزیراعظم عمران خان کے ہوتے ہوئے پاکستان میں کوئی امریکی اڈہ نہیں بنے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر و لکن بوزکیر پاکستان تشریف لائے اور دفتر خارجہ میں ان کے ساتھ میری ملاقات ہوئی اور اس کے بعد وفود کی سطح پر بھی بات چیت ہوئی، ہم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کا مسئلہ فلسطین پر ہنگامی اجلاس طلب کرنے اور ایک تاریخی کردار ادا کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں قبلہ اول پر اسرائیل کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا، تمام مسلمانوں اور او آئی سی کے جذبات کو سامنے رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپنا اچھا کردار ادا کیا، اللہ تعالی کے فضل و کرم سے مشترکہ کوششیں کامیاب ہوئیں اور سیز فائر کروانے کے حوالے سے ہمیں کامیابی ملی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سے درخواست کی کہ یہ پہلا قدم تھا، اقوام متحدہ کو امن عمل کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ جب تک مسئلہ کا کوئی دیرپا حل تلاش نہیں کیا جائے گا یہ چنگاری کسی بھی وقت دوبارہ بھڑک سکتی ہے، جس سے مشرق وسطیٰ کا امن متاثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے، غزہ اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو رکوانے اور مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کو جبرو استبداد سے نجات دلانے کیلئے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کو موثر کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے وولکان بوزکیر کو آگاہ کیا کہ مجھے مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر میں مماثلت دکھائی دیتی ہے، فلسطینی شہری آج حق خود ارادیت مانگ رہے ہیں جبکہ کشمیری بھی حق خودارادیت مانگ رہے ہیں، فلسطینی اور کشمیری دونوں یہ کہہ رہے ہیں ڈیموگرافک تبدیلی کے حوالے سے ہمیں محفوظ کیا جائے، فلسطینی کہہ رہے ہیں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرایا جائے اور کشمیری بھی یہی کہہ رہے ہیں، فلسطین اور کشمیر دونوں میں ہی انسانی حقوق کو پامال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایک تحریک شروع کی تھی اور آج ہیومن رائٹس کونسل میں اس کا اجلاس بھی ہو رہا ہے، اقوام متحدہ میں اصلاحات کے حوالے سے بھی اپنا نقطہ نظر بھی میں نے و لکن بوزکر کے سامنے پیش کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ہوتے ہوئے کوئی امریکی اڈہ پاکستان میں نہیں بنے گا، وزیراعظم عمران خان، پاکستان کے تمام مقتدر اداروں کی مشترکہ مشاورت کے بعد ہمارا یہ موقف ہے کہ پاکستان میں کسی امریکی فوجی اڈے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، امریکہ کی خواہش سے کچھ نہیں ہوتا پاکستان اڈے بنانے کی اجازت نہیں دے گا۔