پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مجوزہ ترجیحی تجارتی معاہدہ سے باہمی تجارت کو بڑھانے میں مددملے گی، پاکستان کے سفیر بلال حئی کی اے پی پی سے گفتگو

باکو۔2مارچ (اے پی پی): آذربائیجان میں پاکستان کے سفیر بلال حئی نے توقع ظاہر کی ہے کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مجوزہ ترجیحی تجارتی معاہدہ پر دستخط کے بعد دونوں ملکوں کی تجارت کو موجودہ 30 ملین ڈالر سے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں غیر وابستہ تحریک کے رابطہ گروپ کے اجلاس کے موقع پر ”اے پی پی” سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اس وقت دوطرفہ تجارت چاول سمیت پاکستان سے 90 فیصد برآمدات پر مشتمل ہے۔

سفیر نے کہا کہ آذربائیجان نے حال ہی میں پاکستانی چاول کی برآمد پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنا دیا ہے جس سے چاول کی برآمدات 30 سے ​​40 ملین ڈالر تک بڑھ جائیں گی۔ پاکستانی سفیر نے دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی اور دوطرفہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان وسطی ایشیا اور جنوبی قفقاز کا واحد ملک ہے جس کی پاکستان کے لیے براہ راست پرواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کو آذربائیجان کے لیے آن لائن ویزا کی سہولت بھی حاصل ہے۔

پاکستان کے سفیر نے کہا کہ پاکستان غیر وابستہ تحریک کا فعال رکن ہے اور سربراہی اجلاس ایک ایسے ملک میں منعقد ہورہا ہے جس کے ساتھ پاکستان کے انتہائی قریبی اور خصوصی تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے آذربائیجان کو اپنی سرزمین کو غیر ملکی قبضے سے نجات دلانے کی جدوجہد میں ہر فورم پر حمایت کی ہے، آذربائیجان کے عوام پاکستان سے محبت کرتی ہے اور ہم اس محبت کو ٹھوس اقتصادی تعلقات میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں دو طرفہ تجارت سب سے اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے بعد دوسرا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہونے کے ناطے غیر وابستہ ممالک کی تحریک نے ہمیشہ علاقائی تنازعات کے پرامن حل کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر وابستہ تحریک میں پاکستان نے ہمیشہ مسائل کے پرامن حل کی کوشیں کی ہیں، پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر اور دیگر علاقوں پر غیر ملکی تسلط اور تنازعات کو بھی ان جیسے فورمز پر اٹھایا ہے، پاکستان نے نگورنو کاراباخ کے مسئلہ پر آذربائیجان کی ہر فورم پر بھرپور حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترقی ہمیشہ امن سے جڑی ہوتی ہے اور کسی بھی تنازعہ کی صورت میں ترقی کا ہمیشہ پہلا نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کی نمائندگی کی جس میں ساوتھ ساوتھ تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور کووڈ۔19کے بعد کے چیلنجز پر قابو پانے کے لئے حکمت عملی پیش کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ غیر وابستہ تحریک نے ہمیشہ بلاک کی سیاست میں ملوث ہونے کے بجائے ترقی پذیر ممالک کے بنیادی حقوق سے متعلقہ مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔