پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارت بڑھانے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ، نگراں وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز کی ازبکستان کے نائب وزیراعظم ڈاکٹر جمشید خدجایف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس

138
Gohar Ijaz
Gohar Ijaz

اسلام آباد۔14نومبر (اے پی پی):نگراں وفاقی وزیر برائے تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ ازبکستان کے صدر کی خصوصی ہدایات پر مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کر دیا گیا ہے اور مستقبل قریب میں دونوں ممالک کے تجارتی حجم میں مزید اضافے کی توقع ہے۔ یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پاکستان ازبکستان بزنس فورم میں ازبکستان کے نائب وزیراعظم ڈاکٹر جمشید خدجایف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی۔ اس موقع پر نگراں وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارت بڑھانے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ای سی او اجلاس میں بھی دو طرفہ تجارت کے فروغ پر زور دیا ہے ۔

ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم100 ملین ڈالرز ہے اور اس میں اضافے کے لیے متعدد اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تجارت کو اسان بنانے کے لئے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان بینکنگ چینلز کھولے جا رہے ہیں اور اس مقصد کے لئے ازبکستان کے نائب وزیراعظم کے ہمراہ تین بڑے بینکس کے صدور بھی وفد کے ساتھ آئے ہیں ۔

ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا کہ انہوں نے ازبکستان کے نائب وزیراعظم کے ساتھ لاجسٹکس اور کنٹینر سروسز پر بھی گفتگو کی ہے اور ازبکستان کے لیے گوادر پورٹ کو استعمال کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایگزم بینک کو فعال کر دیا گیا ہے ۔ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان سٹریٹجک روابط ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو وسطی ایشیائی ممالک سے سستی توانائی حاصل کرنا ہوگی اور کاروباری برادری کے درمیان روابط کو بڑھانا ہوگا۔

مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ازبکستان کے نائب وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے یہاں کی کاروباری برادری سے ملاقاتیں کی ہیں اور ہم پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں اور ازبکستان کے کاروباری افراد بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تجارت ہمارے لیے پہلی ترجیح ہے اور اج کی ملاقات میں پاکستان اور ازبکستان کے درمیان کاروباری ادائیگیوں پر بات چیت کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بھی سہ فریقی مذاکرات میں تجارتی سرگرمیوں کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور اس حوالے سے سہ فریقی سرمایہ کاری فورم نہایت اہمیت کا حامل ہے ۔ ڈاکٹر جمشید نے مزید کہا کہ تجارت کو ڈیجیٹلائز کرنا بڑی پیش رفت ہے، دونوں ممالک کے مابین ہر ماہ ورکنگ گروپ کا اجلاس ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانس افغان ریل پروجیکٹ پر مذاکرات ہوئے ہیں اور اس منصوبے پر تیزی سے کام کرنا چاہتے ہیں۔