اسلام آباد۔11دسمبر (اے پی پی):وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمن خان کانجو نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ اور پاکستانی قوم انسداد دہشت گردی کے لیے ایتھوپیا کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے پر خوشی محسوس کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیر جمیل بیکر عبداللہ سے ملاقات کے دوران کیا۔
ایتھوپیا اور پاکستان نے سلامتی اور انسداد دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے مختلف طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیرجمیل بیکر عبداللہ اور وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمن خان کانجو کے درمیان یہاں ملاقات کے دوران انسداد دہشت گردی اور سکیورٹی کے حوالے سے دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سفیر جمیل بیکر عبد اللہ نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ان کا ملک انسداد دہشت گردی میں پاکستان کے تجربات سے سیکھنے کا منتظر ہے۔ انہوں نے انسداد دہشت گردی پر دونوں ممالک کے درمیان فریم ورک تیار کرنے کی تجویز دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہماری فوج کی ٹیکنالوجی اور عزم بہت بلند ہے لیکن ہم پھر بھی اس شعبے میں تعاون چاہتے ہیں۔ ایتھوپیا کے سفیر نے کہا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ 21 ویں صدی میں بہت سے چیلنجز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کی بہتری، ترقی اور خوشحالی کے لیے جنوبی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم بنانے کی اشد ضرورت ہے۔
جمیل بیکر نے کہاکہ 21 ویں صدی میں ہمارے پاس یہ واحد راستہ ہے اور ہم نے دیکھا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں پاکستان کے ساتھ کیا ہوا جس نے ماضی قریب میں سیلاب کو جنم دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے سیلاب کے بعد سندھ میں سیلاب متاثرین کے کیمپوں کا دورہ کیا تاکہ ان کے دکھ درد میں شریک ہوسکیں، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے اس بحران میں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا کیونکہ ایتھوپین حکومت موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو روکنے کے لیے اپنے تجربات کے تبادلہ کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر ابی علی احمد نے گرین لیگیسی پروگرام کا آغاز کیا جس سے ان کے ملک میں سبز انقلاب آیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ چار سالوں میں موسمیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے 25 ارب پودے لگائے ہیں۔ سفیر جیمل بیکر نے کہا کہ دونوں ممالک بہت سے طریقوں سے مماثلت رکھتے ہیں اور قدیم تہذیبوں کے وارث ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایتھوپیا میں پاکستان جیسا وفاقی نظام ہے اور اس میں باقاعدہ مقررہ مدت کے بعد انتخابات ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت بتدریج پروان چڑھ رہی ہے جو خوش آئند ہے، معیشت، سیکورٹی، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور دیگر ایسے بہت سارے شعبے ہیں جہاں دونوں ممالک کو قریبی تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمن خان کانجو نے ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد کی قیادت میں ایتھوپیا کی حالیہ کامیابیوں کو سراہا جن سے دنیا بھر میں ایتھوپیا کے سفارتی اور سیاسی مفادات میں اضافہ ہوا ہے۔ وفاقی وزیر نے سفیر کو اس سلسلے میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ وزارت داخلہ اور پاکستانی قوم انسداد دہشت گردی کے لیے ایتھوپیا کو ہر ممکن تعاون فراہم کرنے پر خوشی محسوس کرے گی۔