پاکستان اور ایران کے درمیان گوادر کو 100 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

144

اسلام آباد۔13مارچ (اے پی پی):وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر خان نے 10 مارچ سے 13 مارچ تک ایران کا دورہ کیا اور اس دوران پاکستان اور ایران کے درمیان گوادر کو 100 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ وزارت توانائی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق دورہ کے دوران وفاقی وزیر خرم دستگیر نے ایران کے وزیر توانائی علی اکبر مہرابیان سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران دونوں وزراء نے ایران اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔دونوں وزراء نے توانائی کے شعبے میں نئے مشترکہ منصوبے شروع کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔وفاقی وزیر کے دورے کا مقصد گوادر کو بجلی کی فراہمی کے معاہدے کو حتمی شکل دینا تھا جس کا آغاز وفاقی وزیر کے پہلے دورہ جون 2022 میں ہوا تھا۔ 9 ماہ کے ریکارڈ وقت میں ایران سے گوادر تک بجلی کی ترسیلی لائن بچھائی گئی ہے۔پاور سپلائی کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لئے تکنیکی ٹیموں کے تین سیشن ہوئے جس میں تفصیلی بات چیت کی گئی۔

ان ملاقاتوں کے نتیجہ میں پیر کو پاکستان اور ایران کے درمیان 100 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کے معاہدے پر دستخط ہوئے۔ منصوبے کا جلد از جلد افتتاح کر دیا جائے گا، یہ منصوبہ گوادر کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنائے گا اور ایک خوشحال گوادر کی بنیاد رکھے گا۔ اپنے دورے کے دوران وفاقی وزیر نے پاکستان کے قومی دن کی مناسبت سے تہران میں پاکستانی سفارتخانہ کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بھی شرکت کی۔انہوں نے تقریب میں شرکت کرنے والے ایرانی سول اور فوجی معززین اور سفارتکاروں سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور ایران دو برادر ممالک ہیں جن کے درمیان مشترکہ عقیدے، ثقافتی وابستگی اور مشترکہ تاریخ کے اٹل رشتے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں دونوں برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات بلندی کی جانب گامزن رہیں گے۔

وفاقی وزیر خرم دستگیر نے ترکی، شام اور خوئے، ایران میں زلزلے سے انسانی جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا۔وفاقی وزیر نے ایران اور سعودی عرب کی قیادت کو ان کے سفارتی تعلقات کی بحالی پر مبارکباد دی۔اس موقع پر ایران کے وزیر توانائی علی اکبر محرابیان مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں۔