پاکستان اور برطانیہ کی پارلیمانوں کے مابین رابطوں کو فروغ دے کر تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکتا ہے،سپیکر قومی اسمبلی

161
پاکستان اور برطانیہ کی پارلیمانوں کے مابین رابطوں کو فروغ دے کر تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکتا ہے،سپیکر قومی اسمبلی

اسلام آباد۔6جنوری (اے پی پی):سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان مشترکہ جمہوری کلچر اور پارلیمانی طرز حکومت کی اقدار مشترکہ ہیں اور دونوں ممالک میں باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی خوشگوار تعلقات موجود ہیں،دونوں ممالک کی پارلیمانوں کے مابین رابطوں کو فروغ دے کر موجودہ تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کینبرا آسٹریلیا میں کامن ویلتھ (سی ایس پی او سی) کے سپیکرز اور پریزائیڈنگ افسران کی 26 ویں کانفرنس کے موقع پر ہاؤس آف کامنز، یوکے، کے سپیکر لنزی ہوئل سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سپیکر قومی اسمبلی نے کہا پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے خوشگوار تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد برطانیہ میں مقیم ہے ۔انہوں نے پاکستان کی قومی اسمبلی کی جانب سے عوامی فلاح و بہبود اور ادارے کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی موثر قانون سازی کرنے اور اس پر عمل درآمد کو کرنے میں مصروف عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ خطے کی پہلی "گرین پارلیمنٹ” ہے جو اپنی توانائی کی ضرورت سو فیصد شمسی توانائی سے پوری کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ پارلیمان نے بچوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح وبہبود سے متعلق وضع کردہ قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی پارلیمانی کاکس تشکیل دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اگست 2022 میں قومی اسمبلی نے پاکستان کے آزادی کے 75 ویں سال مکمل ہونے پر ڈائمنڈ جوبلی منائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر پہلی بار پارلیمنٹ کے دروازے ان لوگوں کے لیے کھولے گئے جو جمہوریت کے حقیقی ستون ہیں جن میں خواتین، بچوں، اقلیتوں اور ٹرانس جینڈر شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے پاکستان کے لیے موسمیاتی انصاف کے معاملے کو کامیابی سے لڑنے کے ساتھ ساتھ ریکارڈ قانون سازی کی ہے۔سپیکر ہاؤس آف کامنز لنزی ہوئل نے سیلاب سے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے برطانیہ کی طرف متاثرین کی بحالی کے سلسلے میں ہر ممکن تعاون کی یقین دلایا۔انہوں نے دوطرفہ پارلیمانی رابطوں میں سپیکر قومی اسمبلی کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی رابطوں سے اراکین پارلیمان کو تجربات سے مستفید ہونے کا مواقع حاصل ہوں گے۔ انہوں نے عالمی برادری کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے فعل پارلیمانی سفارتکاری کی ضرورت پر زور دیا۔