پاکستان اور سپین کے نجی شعبوں کے درمیان براہ راست روابط کو فروغ دے کر تجارت میں نمایاں اضافہ کیا جا سکتا ہے، ہسپانوی کمرشل اتاشی کی اسلام آباد چیمبر کے دورہ کے موقع پر گفتگو

49

اسلام آباد۔6ستمبر (اے پی پی):سپین اور پاکستان بہت سے شعبوں میں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس سے ابھی تک پوری طرح فائدہ نہیں اٹھایا گیا لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی آپس میں مضبوط روابط قائم کر کے دوطرفہ تجارت کو صلاحیت کے مطابق فروغ دینے کی کوشش کرے جس سے دونوں ممالک کے عوام کیلئے فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار سپین سفارتخانے کے اقتصادی اور کمرشل اتاشی ایٹر سینٹیاگو گارین نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجر برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ سپین اور پاکستان کے درمیان موجودہ تجارت بہت کم ہے جبکہ پاکستان سپین کو زیادہ تر ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کرتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان براہ راست روابط کو فروغ دے کر تجارت میں نمایاں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپین میں پاکستانی مصنوعات کے بارے میں آگاہی کا فقدان تجارت کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے جس کو بہتر باہمی روابط کے ذریعے دور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آم سمیت پاکستانی پھل برآمدات کی عمدہ صلاحیت رکھتے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستانی پھل برآمد کنندگان کو سپین سمیت یورپی یونین کی مارکیٹ میں بہتر مقام حاصل کرنے کے لیے سینیٹری اور فائٹوسینٹری (ایس پی ایس) سٹینڈرڈز پر پورا اترنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ تجارتی تنازعات کو حل کرنے کا آسان طریقہ کار تشکیل دے جس سے مزید غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کی طرف راغب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سپین پاکستان کو بہت اہمیت دیتا ہے اور پاکستان کو یورپ کی منڈیوں میں داخل ہونے کے یکساں مواقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سپین کا سفارتخانہ آئی سی سی آئی کے ساتھ سپین اور پاکستان کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کیلئے تعاون کرے گا۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ پاکستان آم و دیگر پھل، زرعی مصنوعات، ادویات، کھیلوں کا سامان، چمڑے کی مصنوعات، سرجیکل آلات اور آئی ٹی پراڈیکٹس سمیت اپنی متعدد مصنوعات سپین کو سستے داموں برآمد کر سکتا ہے لہذا ہسپانوی درآمد کنندگان پاکستان سے مزید درآمدات کرنے پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت کے شعبے میں سپین کا تعاون پاکستان کی سیاحت کی صنعت کو بہتر فروغ دینے میں مدد دے سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مارکیٹ ہے لہذا سپین کی کمپنیاں پاکستان میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کر کے سرمایہ کاری و جوائنٹ وینچرز قائم کر کے ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کرنے کی کوشش کریں جس سے ان کے کاروبار کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہسپانوی کمپنیوں کو آئی ٹی اور سروسز کے شعبوں میں آؤٹ سورسنگ خدمات بھی فراہم کر سکتا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی ہسپانوی کمپنیوں کو پاکستان میں صحیح ہم منصبوں کے ساتھ کاروبار اور شراکت داری قائم کرنے میں ہرممکن تعاون کرے گا۔

فاطمہ عظیم سینئر نائب صدر آئی سی سی آئی، محمد اسلم کھوکھر اور محمد سعید خان ایگزیکٹو ممبران نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پاکستان وسپین کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کے لیے مفید تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی آئی دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے اور دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کے درمیان بہتر روابط قائم کرنے کے لیے ہسپانوی سفارت خانے کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔ دونوں فریقوں نے اس موقع پرپاکستان اور سپین کے درمیان مضبوط تجارتی تعلقات قائم کرنے کیلئے مختلف امور پر تبادلہ خیال بھی کیا۔