پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے او آئی سی کا فورم انتہائی اہم ہے،وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان

122
Qamar Zaman Kaira

اسلام آباد۔12دسمبر (اے پی پی):وزیر اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے او آئی سی کا فورم انتہائی اہم ہے اور اس فورم کی سپورٹ کشمیری عوام کے ہمت و عزم کو تقویت دیتی ہے،او آئی سی مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے متحرک کردار ادا کرر ہی ہے اور پاکستان کی حکومت اور عوام اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

یہاں جاری بیان کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل یوسف الدوبے نے وفد کے ہمراہ مشیر اُمور کشمیر و گلگت بلتستان قمرزمان کائرہ سے پیر کو اسلام آباد میں ملاقات کی۔ملاقات میں آزادکشمیر کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں اور سیکرٹری اُمور کشمیر کے علاوہ وزارت کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر مشیر اُمور کشمیرقمر زمان کائرہ نے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل او آئی سی اور اُن کے وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری جنرل او آئی سی کی جانب سے حالیہ دورہ پاکستان اور آزادکشمیر انتہائی قابل تحسین اور اہمیت کا حامل ہے۔اُنہوں نے کہا کہ پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے او آئی سی کا فورم انتہائی اہم ہے اور اس فورم کی سپورٹ کشمیری عوام کے ہمت و عزم کو تقویت دیتی ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ او آئی سی مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے متحرک کردار ادا کرر ہی ہے اور پاکستان کی حکومت اور عوام اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو اُجاگر کرتے ہوئے مشیر اُمور کشمیر نے کہاکہ بھارت پچھلی سات دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم ڈھا رہا ہے اور 05 اگست 2019 ء کے بھارتی یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال مزید خراب ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان غیر قانونی اقدامات سے بھارت درحقیقت مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے اور اس مذموم منصوبے کی تکمیل کے لیے بھارت نے لاکھوں غیر ریاستی باشندوں کو کشمیر کے ڈومیسائل ایشو کیے ہیں۔انہوں نے کہاکہ آج کی اس ملاقات میں اُنہوں نے آزاد کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا ہے تاکہ وہ اجلاس کے شرکاء کو زمینی حقائق سے آگاہ کر سکیں ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شاہ غلام قادر نے مسلہ کشمیر پر او آئی سی کے کردار کو سراہا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر کی وجہ سے ہزاروں خاندان ایک دوسرے سے بٹے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ ہزاروں کشمیری ایل او سی پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے شہید ہو چکے ہیں۔

آزادجموں وکشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہاکہ سینکڑوں حریت لیڈر بھارت کی جیلوں میں قید ہیں جس کا او آئی سی کو فوری نوٹس لینا چائیے۔

پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے صدر چوہدری محمد یسین نے کہا کہ بھارت نے غیر قانونی طریقے سے مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کررکھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 1989 سے آج تک مقبوضہ کشمیر میں تقریباً ایک لاکھ کشمیری شہید ہو چکے ہیں اور 5 اگست 2019 کے بعد سے کشمیری عوام کرفیو کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں انہوں نے مسلہ کشمیر پر دُنیا کے دہرے معیار کی مذمت کی۔

جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے صدر سردارحسن ابراہیم نے کہاکہ بھارت اسرائیل کے اشتراک سے مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی راہ پر گامزن ہے انہوں نے مسئلہ کشمیر پر او آئی سی کے مزید متحرک کردار پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیاکہ او آئی سی کے رابطہ گروپ میں کشمیر کو مزید مضبوط رول دیا جائے جس سے یہ مسئلہ عالمی سطح پر اُجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔

او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل یوسف الدوبے نے مشیر اُمور کشمیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل او آئی سی کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور اس مسلے کے حل کے لیے ہم کوششیں جاری رکھیں گے۔

او آئی سی کے وفد نے کہا کہ انہوں نے آزادکشمیر کا ایک تاریخی دورہ کیا ہے جس کے نتیجے میں زمینی حقائق سمجھنے میں مدد ملی ہے۔ اوآئی سی کے وفد نے مسئلہ کشمیر پر اپنی مسلسل اور پرُعزم حمایت کا یقین دلایا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق او آئی سی کا ایکشن پلان انتہائی اہم ہے۔

او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل نے کہاکہ ملاقات میں مختلف تجاویز انتہائی اہم ہیں اور ان تمام تجاویز کا بغور جائزہ لیا جائے گا۔ اس سے قبل کشمیر کونسل سیکرٹریٹ آمد پر مشیر اُمور کشمیر نے او آئی سی کے وفدکا پرتپاک استقبال کیا۔ ملاقا ت کے آخر میں مشیر اُمور کشمیر کی جانب سے وفد کے شرکاء کو اعزازی شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔