اسلام آباد۔10فروری (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ پاکستان سارک ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو علاقائی خوشحالی کیلئے بہت اہمیت دیتا ہے، پاکستان اور نیپال نے بین الپارلیمانی یونین، ایشائی پارلیمانی اسمبلی اور دیگر اہم فورمز پر مثالی تعاون کا مظاہرہ کیا ہے، دونوں ممالک ان بین الاقوامی فورمز کو خطے کے بہتر مستقبل اور خوشحالی کیلئے استعمال کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیپال کے سفیر تاپس آدھیکاری سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے بدھ کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں ان سے ملاقات کی۔ انہوں نے ملاقات کے دوران دوطرفہ اور پارلیمانی تعلقات کے حوالے سے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ پاکستان سارک ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو علاقائی خوشحالی کیلئے اہم سمجھتا ہے، پاکستان اور نیپال نے بین الپارلیمانی یونین، ایشائی پارلیمانی اسمبلی اور دیگر اہم فورمز پر مثالی تعاون کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین پارلیمانی سطح پر رابطہ کاری کثیر لجہتی تعاون کیلئے اہم ہے، دونوں ممالک ان بین الاقوامی فورمز کو خطے کے بہتر مستقبل اور خوشحالی کیلئے استعمال کر سکتے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے نیپالی سفیر کو بھارتی افواج کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور انسانی حقو ق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا بازار گرم کر رکھا ہے، بھارت اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قرارداوں اور عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے، پاکستان کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل پْر امن طریقے سے چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کا حل کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قرارداوں کے مطابق ہی قابل قبول ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی رابطہ کاری کیلئے پاکستان نیپال پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کو موثر کردار ادا کرنا ہو گا، عوامی سطح پر روابط اور پارلیمانی سفارتکاری کے فروغ کیلئے پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ موثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے پاکستان اور نیپال کے پارلیمانی وفود میں تیزی لانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نیپال کی پارلیمان پاکستان کے ادارہ برائے پارلیمانی خدمات سے تربیتی ورک شاپس اور نیپال کے پارلیمان کے اراکین اور سٹاف کی استعداد کار بڑھانے کیلئے استفادہ کر سکتے ہیں، ادارہ جاتی روابط کے تحت ایک دوسرے کے تجربات سے بہت کچھ سیکھا جا سکتا ہے، تجارت، تعلیم اور دیگر شعبوں میں بھی معاونت و رابطہ کاری کیلئے وسیع گنجائش موجود ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے سفیر کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سال 2021پاکستان اور نیپال کے دوطرفہ تعلقات، پارلیمانی روابط کے استحکام اور معاونت کیلئے ایک بہترین سال ثابت ہو گا۔