اسلام آباد۔23نومبر (اے پی پی):کرغزستان ٹریڈ ہائوس کے چیئرمین مہر کاشف یونس نے کہا ہے کہ پاکستان اور کرغزستان کا بین الحکومتی کمیشن دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اقتصادی تعلقات کے قیام اور باہمی تعاون کو فروغ کے لیے مستحکم بنیاد فراہم کرتا ہے۔
جمعرات کو یہاں ٹریڈ ہائوس میں برآمد و درآمد کنندگان کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حال ہی میں کرغزستان کے شہر بشکیک میں منعقدہ تجارتی، اقتصادی اور سائنسی و تکنیکی تعاون کے حوالے سے دونوں ممالک کے بین الحکومتی کمیشن کے چوتھے اجلاس کے باہمی تجارت کے فروغ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ مہر کاشف نے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے کاسا 1000 منصوبے کی جلد از جلد تکمیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ باہمی تجارت جنوری 2017 میں 1.14 ملین ڈالر سے بڑھ کر 11.23 ملین ڈالر تک پہنچ چکی ہے اور اس میں مزید اضافے کے لیے رکاوٹوں کو دور کرنے اور ایک بڑے ایکشن پلان کی ضرورت ہے جس میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مشترکہ ورکنگ گروپ کا کلیدی کردار ہو۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ پر جاری مذاکرات اور قراقرم ہائی وے کو سارا سال تجارت کےلئے کھلا رکھنے کی کوششوں سے تجارت اور دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو فروغ حاصل ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ کرغزستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے 15,000 سے زائد پاکستانی طلبہ کی موجودگی اور سیاحوں کی بڑھتی تعداد ثقافتی و عوامی روابط میں اضافے کی مظہر ہے۔ مہر کاشف یونس نے زرعی شعبے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ویلیو ایڈیشن، فوڈ پراسیسنگ، تحقیق اور مشترکہ منصوبوں میں تعاون پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں سے کرغزستان بھی بھر پور فائدہ اٹھا سکتا ہے، یہ بندر گاہیں وسطی ایشیائی ممالک اور یوریشین اکنامک یونین کو کھلے سمندر تک آسان رسائی فراہم کرتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرغزستان کے سفیر اولان بیک توتوئیف دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے انتھک کوششیں کر رہے ہیں اور ان کی یہ کاوشیں قابل ستائش ہیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=413467