پاکستان تحریک انصاف 12 نشستیں حاصل کرکے سینیٹ میں اکثریتی جماعت بن گئی

86
شریف اور زرداری خاندان سمیت ملک کے کئی اہم سیاستدانوں کے خونی رشتے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے مختلف حلقوں سے امیدوار

اسلام آباد۔3مارچ (اے پی پی):ایوان بالا کی بدھ کو 37 نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف 12 نشستیں حاصل کرکے اکثریتی جماعت بن گئی،پاکستان پیپلز پارٹی نے 8،بلوچستان عوامی پارٹی نے 7 نشستیں حاصل کر لیں۔

مسلم لیگ ن کوئی نشست حاصل نہ کرسکی،پنجاب کی گیارہ نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے،11 مارچ کو خالی ہونے والی 48 نشستوں میں سے تحریک انصاف کو 17نشستیں ملیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے جنرل نشست پرپیپلزپارٹی کے امیدواریوسف رضا گیلانی جبکہ خواتین کی نشست پر تحریک انصاف کی امیدوار فوزیہ ارشد کامیاب قرار پائیں۔

خیبرپختونخوا سے 12 نشستوں میں سے پاکستان تحریک انصاف نے 9نشستیں حاصل کیں۔ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی 7 نشستوں جبکہ بلوچستان میں حکمران بلوچستان عوامی پارٹی 6 نشستوں کے ساتھ سرفہرست رہی۔ بدھ کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے سینیٹ کی خالی ہونے والی دو ‘ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی 12,12 جبکہ سندھ کی 11 نشستوں پر پولنگ ہوئی۔ پولنگ کا آغاز صبح 9 بجے ہوا جو بغیر کسی وقفہ کے شام 5 بجے تک جاری رہا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 340 ممبران نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ ان کے لئے دو پولنگ بوتھ بنائے گئے تھے۔ پولنگ کا عمل خوشگوار ماحول میں ہوا اور کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جنرل نشست پر سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے 169ووٹ حاصل کرکے کامیابی سمیٹی۔ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے 164 ووٹ لئے یہاں سات ووٹ مسترد ہوئے۔

خواتین کی ایک نشست پر تحریک انصاف کی امیدوار فوزیہ ارشد نے 174جبکہ مسلم لیگ (ن) اور اپوزیشن اتحاد کی امیدوار فرزانہ کوثر نے 161 ووٹ حاصل کئے۔ صوبہ سندھ سے 7 جنرل نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سلیم مانڈوی والا،شیری رحمن،تاج حیدر،شہادت اعوان،جام مہتاب، ایم کیو ایم پاکستان کے فیصل سبزواری اور پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا کامیاب ہوئے۔

دو ٹیکنو کریٹ نشستوں پر پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائیک اور تحریک انصاف کے سیف اللہ ابڑوجبکہ خواتین کی دو نشستوں پر پیپلز پارٹی کی پلوشہ خان اور ایم کیو ایم کی خالدہ اطیب کامیاب قرار پائیں۔ خیبرپختونخوا سے 7جنرل نشستوں پر حکمران تحریک انصاف کے شبلی فراز،محسن عزیز،لیاقت ترکئی، فیصل سلیم،عوامی نیشنل پارٹی کے ہدایت اللہ،جمیعت علماء اسلام ف کے مولانا عطاء الرحمان اور بلوچستان عوامی پارٹی کے تاج آفریدی کامیاب ہوئے۔

یہاں ٹیکنو کریٹ کی دو نشستوں پر پی ٹی آئی کےامیدوار دوست محمد محسود، محمدہمایوں خان اور خواتین کی دو نشستوں پر پی ٹی آئی کی ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور فلک ناز کامیاب قرار پائیں۔ یہاں اقلیتوں کی ایک نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار گوردیپ سنگھ کامیاب قرار پائے۔ بلوچستان سے سینٹ کی 7 جنرل نشستوں پر بلوچستان عوامی پارٹی کے سرفراز بگٹی،منظور کاکڑ،پرنس عمر احمد زئی،بلوچستان نیشنل پارٹی کے محمد قاسم، آزادامیدوار عبدالقادر،عوامی نیشنل پارٹی کے ارباب عمر فاروق،جمعیت علماءاسلام کے عبدالغفور حیدری کامیاب قرار پائے۔

یہاں ٹیکنو کریٹ کی دو نشستوں پر بلوچستان عوامی پارٹی کےسعید ہاشمی اور جمیعت علمائے اسلام کے کامران مرتضی کامیاب ہوئےجبکہ خواتین کی دو نشستوں پر حکمران بلوچستان عوامی پارٹی کی ثمینہ ممتازاور بلوچستان نیشنل پارٹی کی نسیمہ احسان جبکہ اقلیتوں کی ایک نشست پر بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار دنیش کمار کامیاب قرار پائے۔

صوبہ پنجاب میں گیارہ مارچ کو خالی ہونے والی 11 نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہوئے جن میں مسلم لیگ (ن) کے 5 ‘ تحریک انصاف کے 5 اور مسلم لیگ (ق) کا ایک امیدوار شامل ہے۔ یہاں سے کامیاب ہونے والے امیدواروں میں مسلم لیگ (ن) کے افنان اللہ خان‘ سعدیہ عباسی‘ عرفان صدیقی‘ اعظم نذیر تارڑ‘ پروفیسر ساجد میر جبکہ تحریک انصاف کے سیف اللہ نیازی‘ بیرسٹر سید علی ظفر‘ عون عباس‘ اعجاز احمد چوہدری‘ ڈاکٹر زرقا اور مسلم لیگ (ق) کے کامل علی آغا شامل ہیں۔

یوں 11 مارچ کو خالی ہونے والی 48 نشستوں میں سے پی ٹی آئی 17،پاکستان پیپلز پارٹی8،بلوچستان عوامی پارٹی 7،مسلم لیگ ن 5،جمعیت علمائے اسلام ف نے 3،ایم کیوایم،بلوچستان نیشنل پارٹی،عوامی نیشنل پارٹی نے دودو نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ایک نشست مسلم لیگ ق اور ایک نشست آزاد امیدوار نے جیتی۔