اسلام آباد۔24مئی (اے پی پی):قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت وفاقی اداروں میں کام کرنے والے انجینئرز کو ٹیکنیکل الائونس دینے کے لئے پرعزم ہے، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی تمام اداروں سے انجینئرز کی تفصیلات آنے کے بعد وزارت خزانہ سے منظوری حاصل کرے گی اور انجینئرز کو ان کی بنیادی تنخواہوں کے 1.5 فیصد کے برابر ٹیکنیکل الائونس دے گی۔
پیر کو قومی اسمبلی میں محبوب شاہ کے صوبوں میں ملنے والے ٹیکنیکل الائونس اور انجینئرنگ الائونس کی وفاق میں کام کرنے والے رجسٹرڈ انجینئروں کو عدم ادائیگی سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ یہ انجینئرز کا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی خواہش اور کوشش یہ ہے کہ ہم تعلیمی اور تکنیکی میدانوں میں آگے جائیں۔ انہوں نے عالمی معیار کی نمل یونیورسٹی قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے تحت کام کرنے والے انجینئرز دفاعی شعبہ سمیت مختلف اداروں میں کام کر رہے ہیں۔ 2019ءمیں پاکستان انجینئرنگ کونسل کی طرف سے یہ تجویز آئی کہ مختلف اداروں میں کام کرنے والے انجینئرز کو ان کی بنیادی تنخواہوں کا 1.5 فیصد الائونس دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت ان انجینئرز کو ٹیکنیکل الائونس دے گی۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اس کی وزارت خزانہ سے منظوری حاصل کرے گی۔ پاکستان انجینئرنگ کونسل سے ہم نے تمام انجینئرز کی تفصیلات طلب کی ہیں۔ بیشتر اداروں سے ڈیٹا آگیا ہے، کچھ اداروں سے آنا باقی ہے۔ جن اداروں سے تفصیلات موصول نہیں ہوئیں ان کو وزارت سائنس و ٹیکنالوجی سے یاددہانی کے خطوط ارسال ہو جائیں گے۔
تمام تفصیلات آنے کے بعد وفاقی حکومت کے تحت کام کرنے والے انجینئرز کو ان کی بنیادی تنخواہ کا 1.5 فیصد الائونس دینے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔