تیانجن(چین)۔2جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان ریل روڈ اور فضائی راستوں کے ذریعے تجارت کے فروغ کے لئے کوشاں ہے اور چین، افغانستان اور ایران کے راستے تجارتی راہداریوں میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔بدھ کو چین میں جاری شنگھائی تعاون تنظیم کے وزراء سربراہی اجلاس میں اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت پاکستان نے شاہراہوں کی تعمیر میں سنگ میل عبور کیا ہے، اب افغانستان اور ایران کی سرحدوں سے آگے تجارت پھیلانا چاہتے ہیں جبکہ گوادر اور کراچی کی بندرگاہیں عالمی معیار کے مطابق کارگو کے لئے فعال ہیں اور پاکستان کی تجارتی ترقی میں خنجراب کے شمالی بارڈر، گوادر اور کراچی کے ساحل شامل ہیں۔اسی طرح ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کے مابین ریلوے کا منصوبہ خطے میں ترقی کا اہم باب ہوگا۔
چین کے شہر تیانجن میں جاری ٹرانسپورٹ وزراء کی منسٹریل کانفرنس میں 10ممالک شریک ہیں جن میں ایک مرتبہ پھر بھارت نے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے شرکت نہیں کی۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھارت سے مدعو آنند پرکاش غیر حاضر رہے اور ان کی نشست خالی رہی جس پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ عالمی فورم پر اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ رویہ قابل افسوس ہے، واضح ہوگیا کہ بھارت دیگر ممالک کا سامنا کرنے سے گریزاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ برابری کی بنیاد پر باہمی تعلقات کا خواہاں ہے،ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے بقائے باہمی کی سوچ پر قائم رہنا ہوگا۔عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ بھارت کو بالآخر ایک اچھے ہمسائے کی طرح رہتے ہوئے ذمہ دارانہ رویے کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر شرکاء نے بھی بھارت کے رویے پر حیرت اور مایوسی کا اظہار کیا۔اپنے خطاب میں وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا خنجراب سوست روڈ کو سال بھر کھلا رکھنے کا فیصلہ اہمیت کا حامل ہے،چین کے تعاون سے سلک روڈ سٹیشنوں کی مشترکہ تعمیر کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹرانسپورٹ سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن پر کام کر رہا ہے جبکہ سمارٹ ٹرانسپورٹ سسٹمز کی طرف بھی تیزی سے گامزن ہیں۔عبدالعلیم خان نے اپنے خطاب میں بتایا کہ پاکستان 126ممالک کے لئے ویزا آن آرائیول کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے جس کے تحت اب تک20ہزار سے زائد ویزوں کا اجراء ہو چکا ہے۔انہوں نے ایس سی او کانفرنس کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس فورم کے فیصلوں پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی۔
وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ خطے کی ترقی کا راستہ باہمی اعتماد و تعاون اور جدید نیٹ ورک سے منسلک ہے، ایس سی او ممالک کے ساتھ مربوط ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کی تشکیل پر کام جاری ہے اور پاکستان 2017سے ایس سی او کا مستقل رکن ہونے کے ناطے مواصلات کی بہتری کے لئے پر عزم ہے۔