پاکستان سالانہ 17500ملین انڈے اور 1440ملین کلوگرام چکن میٹ پیدا کر رہا ہے،ڈاکٹر سجاد ارشد

131
فیصل آبادچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری

فیصل آباد۔ 09 جولائی (اے پی پی):فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے بتایا کہ پاکستان سالانہ 17500ملین انڈے اور 1440ملین کلوگرام چکن میٹ پیدا کر رہا ہے جبکہ پاکستان نے 2022 میں 16.8ملین کے انڈے اور2024میں 115464ٹن مرغی کا گوشت اور گوشت کی دیگر مصنوعات بھی برآمد کیں۔پولٹری فارمرز کے ایک اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت مرغی کے گوشت کے استعمال کی فی کس شرح 7.20کلوگرام ہے جبکہ ہر پاکستانی سال میں صرف 88انڈے استعمال کرتا ہے جو عالمی معیار کے مطابق بہت کم ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض وجوہات کی بنا پرانڈوں اور مرغی کے گوشت کی برآمدات پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں لہٰذااگر یہی صورتحال جاری رہی توعوام سستی پروٹین کے اس اہم ذریعہ سے محروم ہو سکتے ہیں

۔انہوں نے کہا کہ عام ایگری فارمرسیل ٹیکس سے مستثنیٰ ہے جبکہ پولٹری فارمرز پر یہ ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ زراعت کے ان دونوں شعبوں سے ایک جیسا سلوک کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 40فیصد آبادی غذائی قلت اور عدم بڑھوتری کا شکار ہے جبکہ سستی پروٹین نہ ملنے سے آئندہ نسل کے معذور پیدا ہونے کا خدشہ ہے جس کے نتیجہ میں ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی پالیسیاں بنانا ہوں گی جن سے صحت مند نئی نسل کو پروان چڑھانے کیلئے ان کی غذائی اور سستی پروٹین کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔