جدہ۔ 29اپریل (اے پی پی):وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تاریخی تعلقات کو گہری اور سٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کا خواہاں ہے ، دونوں ممالک اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری روابط کے فروغ کے لئے نئے اور غیر روایتی شعبوں پر کام کر رہے ہیں، پاکستان کے روس اور یوکرین کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، کثیر طرفہ معاہدوں ، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت تنازعہ کا سفارتی حل ناگزیر ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار عرب نیوز کو ایک انٹرویو میں کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان خصوصی تعلقات سات دہائیوں پر محیط ہیں۔ ہماری بھرپور خواہش ہے کہ ہم ان تعلقات کو گہری، متنوع اور باہمی طور پر فائدہ مند سٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے سعودی عرب کے پہلے غیر ملکی دورے سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے خصوصی تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک معاشی’ تجارتی اور سرمایہ کاری روابط کے فروغ کے خصوصی حوالے سے باہمی تعاون کے نئے اور غیر روایتی شعبوں کی تلاش پر کام کر رہے ہیں۔ یوکرین اور روس کے تنازعہ کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور امید ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات جلد دوبارہ شروع ہوں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کثیر طرفہ معاہدوں’ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تنازعہ کا سفارتی حل ناگزیر ہے۔ پاکستان متاثرہ علاقوں میں شہریوں کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یوکرین کے لوگوں کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی سامان کی فراہمی کے لئے دو سی ون تھرٹی طیارے بھجوائے ہیں اور یکجہتی کے جذبے کے طور پر مزید سامان بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ بالخصوص ترقی پذیر ممالک سمیت کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔