پاکستان سپر لیگ کے لئے جامع سیکیورٹی پلان مرتب، 7500 پولیس اہلکارسیکیورٹی پر مامور، ڈی آئی جی سیکیورٹی اینڈ ایمرجنسی سروسز کی پریس بریفنگ

237
Start of Pakistan Super League
Start of Pakistan Super League

کراچی۔13فروری (اے پی پی):پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے میچز کے حوالے سے سیکیورٹی ڈویژن کی جانب سے جامع سیکیورٹی پلان مرتب کرلیا گیاہے۔ڈی آئی جی سیکیورٹی اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈویژن ڈاکٹر مقصود احمد نے پیر کو ایس ایس یو ہیڈ کوارٹرز میں پی ایس ایل کے سیکیورٹی انتظامات سے متعلق پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی پلان کے مطابق مجموعی طورپر7500پولیس اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔

ایس ایس یو کے1000کمانڈوزبشمول لیڈی کمانڈوز سمیت سیکیورٹی ڈویژن کے 2600، ٹریفک پولیس کے 1800، اسپیشل برانچ کے600اور ڈسٹرکٹ پولیس کے اہلکار دیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ نیشنل اسٹیڈیم( نیشنل بینک کرکٹ ایرینا)، کراچی ایئرپورٹ، روٹس، پارکنگ پوائنٹس، ہوٹلز اور دیگر مختلف مقامات پر ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں جبکہ ماہر نشانہ باز بھی حساس مقامات پر تعینات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جدید تربیت یافتہ اور اسلحہ سے لیس کمانڈوزپرمشتمل اسپیشل ویپن اینڈٹیکٹکس (S.W.A.T) ٹیم کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایس ایس یو ہیڈکوارٹرزمیں الرٹ رہے گی اور اسٹیڈیم کے اطراف گشت پر بھی مامورہوگی۔انہوں نے کہا کہ ایس ایس یو کی خصوصی کمانڈاینڈکنٹرول بس اسٹیڈیم کے اطراف امن و امان کی نگرانی کے لیے اسٹیڈیم پرتعینات ہوگی۔اسٹیڈیم کے احاطے میں سی این جی سلینڈر نصب شدہ گاڑیوں کے داخلے اور ہر قسم کے ڈرون کیمروں کے استعمال پرسخت پابندی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میچ اوقات کے دوران سرشاہ سلیمان روڈکے ایک ٹریک کے علاوہ تمام سڑکیں ،شاہراہیں ٹریفک کے لیے کھلی رہیں گی۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم آنے والے شائقین کے لیے اسٹیڈیم سے ملحقہ چائنا گرائونڈ(عام عوام کے لئے)، نیشنل کوچنگ سینٹر (صرف VIPs کے لیے) پارکنگ پوائنٹس مختص کیے گئے ہیں۔ ڈاکٹر مقصود احمد نے کہا کہ تماشائیوں کی مکمل رہنمائی اور مدد فراہم کرنے کے لیے ٹریک سوٹ میں ملبوس ایس ایس یو کمانڈوز پارکنگ پوائنٹس سے لے کر انکلوژر تک موجود ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ شائقین کوشناخت ثابت کرنے کے لیے اپنا قومی شناختی کارڈ لازمی ہمراہ رکھنا ہے،صرف Bookme.pkسے خریدہ گیا ٹکٹ ہی قابلِ قبول ہوگا،میچ ٹکٹ کی موبائل فون میں لی گئی تصویر یا اسکرین شاٹ قابل قبول نہیں ہوگا،لمبی قطاروں میں انتظار سے بچنے کے لیے اسٹیڈیم میں وقت سے پہلے پہنچیں،اسٹیڈیم کے تمام دروازے میچ کے آغاز سے تین گھنٹے قبل کھول دئیے جائیں گے۔ مثال کے طورپر اگر میچ شام 7بجے شروع ہوگا تو تمام دروازے شام 4بجے کھول دیے جائیں گے۔

ڈاکٹر مقصود احمد نے کہا کہ کوئی بھی آتشی اسلحہ، کھلونا بندوق، دھماکہ خیز مواد، پٹاخے، سگریٹ، ماچس، لائٹر، کوئی بھی تیز دھار مواد جیسے چاقو اور دھات یالکڑی اسٹیڈیم کے اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔کسی بھی بینر/پوسٹر/پلے کارڈ جس پر مذہب یا نسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک یا فحش باتیں درج ہوں کی سختی سے ممانعت ہوگی۔ کرکٹ شائقین کوگرائونڈ اور ساتھی تماشائیوں پرکسی قسم کی چیز پھینکنے کی اجازت نہیں ہوگی۔