پاکستان دولت مشترکہ کے بنیادی اصولوں اور مشترکہ اقدار، جمہوریت کے فروغ اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کے لیے پرعزم ہے، نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کا دولت مشترکہ سربراہان حکومت کے اجلاس کے ایگزیکٹو سیشن میں خطاب

109
Deputy Prime Minister
Deputy Prime Minister

سموا۔26اکتوبر (اے پی پی):نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان دولت مشترکہ کے بنیادی اصولوں اور مشترکہ اقدار، جمہوریت کے فروغ اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کے لیے پرعزم ہے، جو ہماری متنوع رکنیت میں جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے احترام کا متقاضی ہے، یہ اصول نہ صرف ہمیں متحد کرتے ہیں بلکہ جمہوریتوں کے طور پر ہماری اجتماعی کوششوں کو بھی مضبوط بناتے ہیں، پاکستان آزادانہ اور منصفانہ انتخابات، اچھی حکمرانی، جمہوری طرز عمل اور انصاف تک رسائی میں دولت مشترکہ کے کلیدی کردار کو تسلیم کرتا ہے، پاکستان مشترکہ ترقیاتی اہداف کے حصول کے لئے اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے، عالمی برادری قرضوں میں ریلیف اور تنظیم نو، لچکدار بنیادی ڈھانچے میں پائیدار سرمایہ کاری، موسمیاتی فنانسنگ تک بہتر رسائی اور ڈیجیٹل اور مالیاتی شمولیت کو ترجیح دے۔ ان خیالات کا اظہار نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے دولت مشترکہ سربراہان حکومت کے اجلاس کے ایگزیکٹو سیشن میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اپنے ابتدائی کلمات میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے خوبصورت جزیرے پر آمد کے بعد سے اپنے اور اپنے ساتھ آئے وفد اور دیگر تمام مہمان مندوبین کے شاندار استقبال اور شاندار مہمان نوازی کی تعریف کی اور تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سموا پر قدم رکھنے والے پہلے پاکستانی نائب وزیر اعظم کی حیثیت سے میں پاکستان کے عوام اور قیادت کی جانب سے سموا کے عوام اور قیادت کے لئے دوستی اور خیر سگالی کے گہرے جذبات لے کر آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ شاید کوئی اتفاق نہیں ہے کہ دولت مشترکہ کی75 ویں سالگرہ کے موقع پر بحرالکاہل کے ایک چھوٹے جزیرے کی ریاست کی میزبانی میں ہونے والا سربراہی اجلاس بھی پہلا ہے جس کی سربراہی شاہ چارلس سوم کر رہے ہیں۔ میں سموا کی حکومت اور عوام کی تعریف کرتا ہوں کہ انہوں نے اس تقریب کو ممکن اور یادگار بنانے کے لئے زبردست انتظامات کئے ہیں۔ میں شاہ چارلس سوم کا ان کے وژن اور قیادت کے لئے بھی شکریہ ادا کرتا ہوں، ہم آنے والے کئی برسوں تک ان کے مشورے سے فائدہ اٹھانے کے منتظر ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دولت مشترکہ کے سیکرٹری جنرل پیٹریشیا اسکاٹ لینڈ کے کردارکو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے دولت مشترکہ میں گراں قدر خدمات انجام دیں اور تنظیم کے ایجنڈے کو آگے بڑھایا۔ وہ دولت مشترکہ خاندان کی سچی دوست رہی ہیں۔ ہم سب ان کی دوستی کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، خاص طور پر ان کے ترجیحی ایجنڈے اور ماحولیاتی انصاف کی حمایت خاص طور پر 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد پاکستان کے لیے اور دولت مشترکہ خاندان کے لئے وہ جس اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں اس کے لئے بھی میں ان کی ستائش کرتا ہوں۔ جیسا کہ وہ اپنے جانشین کو ذمہ داری سونپتی ہیں، ہم ان کی مسلسل کامیابی، مستقبل کی کوششوں میں نیک خواہشات اور ایک بابرکت، خوش حال، صحت مند لمبی زندگی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔

نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان دولت مشترکہ کے بنیادی اصولوں اور مشترکہ اقدار، جمہوریت کے فروغ اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کے لیے پرعزم ہے، جیسا کہ دولت مشترکہ کے چارٹر میں درج ہے، جو ہماری متنوع رکنیت میں جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے احترام کا مطالبہ کرتا ہے۔ یہ اصول نہ صرف ہمیں متحد کرتے ہیں بلکہ جمہوریتوں کے طور پر ہماری اجتماعی کوششوں کو بھی مضبوط بناتے ہیں۔ پاکستان آزادانہ اور منصفانہ انتخابات، اچھی حکمرانی، جمہوری طرز عمل اور انصاف تک رسائی میں دولت مشترکہ کے کلیدی کردار کو تسلیم کرتا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ دولت مشترکہ کے اقدامات عالمی سطح پر سیاسی نظام کی لچک کو بڑھانے میں اہم رہے ہیں اور ہم پاکستان میں اس حمایت سے بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں، دولت مشترکہ کے ساتھ ہماری قریبی شراکت داری مضبوط اور شفاف اداروں کو فروغ دیتے ہوئے جمہوری اقدار کو برقرار رکھنے کی ہماری مشترکہ خواہش کی عکاسی کرتی ہے۔ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم سیکرٹری جنرل کے اہم عہدے کی اہمیت اور فعالیت کو بھی تسلیم کرتے ہیں، جو ہمارے خیال میں بین الریاستی تنازعات میں ثالثی میں زیادہ تعمیری کردار ادا کرسکتا ہے۔ رکن ممالک کی خودمختاری کے احترام اور ان کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی یہ نقطہ نظر رکن ممالک کی جمہوری سالمیت پر سمجھوتہ کیے بغیر تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ دولت مشترکہ کا غیر جانبدارانہ موقف مکالمے، باہمی افہام و تفہیم اور حتمی مضبوط جمہوری اداروں کو فروغ دیتا ہے۔

نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ جہاں تک ترقی کے لیے مصنوعی ذہانت اور تبدیلی لانے والی ٹیکنالوجیز کی صلاحیت کو بروئے کار لانے میں ممالک کی مدد کرنے میں دولت مشترکہ کے کردار کا تعلق ہے، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اپنی تجارت اور سرمایہ کاری کی صلاحیت کو مزید بڑھانے کے لیے تبدیلی لانے والی ٹیکنالوجیز اور ڈیجیٹلائزیشن کی طاقت کو بروئے کار لانے کے خواہاں ہیں۔ ہم یقین رکھتے ہیں کہ تبدیلی لانے والی ٹیکنالوجیوں کو اگر مناسب طریقے سے استعمال کیا جائے تو یہ ہماری دولت مشترکہ برادری کے لئے ترقی اور ترقی کی راہ کھول سکتی ہے۔ ڈیجیٹل اکانومی اور پائیدار فنانس سے متعلق دولت مشترکہ کے ورکنگ گروپس میں پاکستان کی فعال شرکت ہماری معاشی حکمت عملی میں جدید حل کو ضم کرنے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری اور ای کامرس اور فن ٹیک سلوشنز کو اپناکر پاکستان کا مقصد ایک زیادہ مربوط معیشت تشکیل دینا ہے جو کاروباری اداروں کو بین الاقوامی منڈیوں تک زیادہ آسانی سے رسائی حاصل کرنے کے قابل بنائے۔انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی اور خوشحالی کی ہماری تلاش میں ترقی کے لئے فنانسنگ ایک اہم جزو ہے۔240 ملین سے زائد آبادی کے ساتھ ایک ترقی پذیر ملک کی حیثیت سے، پاکستان تعلیم، صحت اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کی اشد ضرورت کو تسلیم کرتا ہے۔ اس کے باوجود، ہمیں بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک محدود رسائی اور آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات کی وجہ سے اہم چیلنجوں کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ قرضوں میں ریلیف اور تنظیم نو، لچکدار بنیادی ڈھانچے میں پائیدار سرمایہ کاری، موسمیاتی فنانسنگ تک بہتر رسائی اور ڈیجیٹل اور مالیاتی شمولیت کو ترجیح دے، جبکہ زیادہ منصفانہ عالمی مالیاتی ڈھانچہ تشکیل دینے کے لئے مضبوط کثیر الجہتی تعاون کی وکالت بھی کرے۔ ترقی کے لئے فنانسنگ صرف ایک معاشی مسئلہ نہیں ہے، بلکہ ایک اخلاقی ضرورت ہے۔ جدید اور جامع حکمت عملی پر عمل درآمد کے ذریعے ہم ترقی پذیر ممالک کی صلاحیتوں کووسعت دے سکتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ کوئی بھی پیچھے نہ رہے۔

پاکستان اپنے مشترکہ ترقیاتی اہداف کے حصول کے لئے اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے۔یہ فورم یقینی طور پر سیاسی، ثقافتی اور جمہوری موضوعات کا احاطہ کرتا ہے، لیکن میری عاجزانہ رائے میں، یہ معاشی اور مالی معاملات پر زیادہ توجہ دینے کا وقت ہے، جو دولت مشترکہ برادری کے ہمارے ارکان کے لئے وقت کی ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ نے اپنے اختامی کلمات میں کہا کہ مجھے دولت مشترکہ برادری، اس کے 56 مختلف اور متنوع ارکان، گلوبل ساتھ اور گلوبل نارتھ کے ممالک کی نمائندگی کرنے والے، مشترکہ وراثت، مشترکہ یقین اور مشترکہ امنگوں کے ساتھ پاکستان کی مستقل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ اس برادری کو مل کر ایک لچکدار مستقبل کے لیے سخت محنت کرنی چاہیے، جو بہت مشترکہ ہے اور مشترکہ ترقی، امن اور خوشحالی کی طرف لے جاتا ہے۔