پاکستان مسلم لیگ (ن) سیاسی مقاصد کے لئے زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کی سرپرستی کررہی ہے، چوہدری فواد حسین

68
ہم منظم مافیا کا سامنا کر رہے ہیں، ٹرانسپرینسی انٹرنیشنل کی بے سروپا رپورٹ میں ایسے قصے جوڑے گئے کہ کرپٹ اپوزیشن کی بھی جرات ہوئی کہ حکومت پر تنقید کرے، وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین کا ٹویٹ

اسلام آباد۔28جنوری (اے پی پی):وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) سیاسی مقاصد کے لئے زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کی سرپرستی کررہی ہے۔جمعرات کووزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حال ہی میں پنجاب میں مسلم۔لیگ ن کی حمایت یافتہ 10 کے قریب لینڈ مافیا گروہوں کو بے نقاب کیا جاچکا ہے۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ زمینوں پر قبضہ کرنے والے نہ صرف پنجاب بلکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی اپنا اثرورسوخ استعمال کررہے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کو لینڈ مافیاز کی پشت پناہی کرنے پر شرم محسوس کرنا چاہئے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ’قبضہ مافیا‘ کے ان منظم گروہوں کی وجہ سے پاکستان کو دنیا میں بدنامی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہی کھوکھر برادران ہیں جنہوں نے نواز شریف کے ضامن بانڈز پر دستخط کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب دو محاذوں پر کیا جا رہا ہے۔ ایک زمین پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف جس سے 200 ارب روپے سے زیادہ کی ریکوری کی گئی ہے اور دوسرا قومی احتساب بیورو (نیب) کی زیر نگرانی ،جس میں 500 ارب روپے بدعنوان عناصر سے ریکور کئے گئے۔وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں حکومت نے بیرون ملک سے لوٹی ہوئی رقم واپس لانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔براڈشیٹ سکینڈل سے متعلق عظمت سعید کمیشن پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ کمیشن کیےٹی او آر کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور جلد ہی نوٹیفکیشن جاری کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر براڈشیٹ سکینڈل سے متعلق کمیشن کے خلاف منظم مہم چلائی ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف ، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما آصف زرداری اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن قومی این آر او چاہتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ اگر وہ قومی خزانے میں لوٹی ہوئی عوام کی رقم واپس جمع کرا دے تو حکومت انہیں این آر او دینے کے لئے تیار ہے۔