اسلام آباد۔14اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ پاکستان منرلز سمٹ کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ مقامی سرمایہ کار اہم منصوبوں میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں، برآمدات کو فروغ دینے اور اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کے لیے بینکنگ شعبہ کا کردار اہمیت کاحامل ہے۔
انہوں نے یہ بات پیرکویہاں ترجیحی شعبوں کو قرضوں کی فراہمی سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور ملک کے سرکردہ بینکوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد مالیاتی شعبے کو حکومت کے برآمدات پر مبنی معاشی بحالی اور مستقبل کی ترقی کے ایجنڈے سے ہم آہنگ کرنا تھا۔ وزیر خزانہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بینکنگ کاشعبہ برآمدات کو فروغ دینے اور اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی لانے کے لیے نہایت اہم ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے سنجیدگی سے اقدامات کر رہی ہے تاکہ کلیدی شعبوں میں قابل برآمد اضافی پیداواری صلاحیت پیدا کی جا سکے۔ وزیر خزانہ نے سرمایہ کاروں کی حالیہ دلچسپی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان منرلز سمٹ کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ مقامی سرمایہ کار بھی اہمیت کے حامل منصوبوں میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں،اس مثبت رجحان سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کی بندرگاہوں اور سمندری بنیادی ڈھانچے میں مرسک لائن کے دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس پیش رفت سے پاکستان کی تجارت میں علاقائی اہمیت مزید اجاگر ہو رہی ہے اور یہ حقیقی معاشی حرکیات کا مظہر ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ اس سال بجٹ سازی کا عمل قبل از وقت شروع کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں وہ خود مختلف چیمبرز آف کامرس کا دورہ کر چکے ہیں تاکہ زمینی حقائق پر مبنی تجاویز لی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد محض معاشی استحکام نہیں بلکہ دیرپا سرمایہ کاری پر مبنی اور برآمدات سے جڑی ترقی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ قلیل مدتی فوائد کے چکر میں نہیں پڑنا چاہیے کیونکہ یہ ماضی میں پاکستان کی معیشت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا ہے۔ اجلاس میں پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ظفر مسعود نے زرعی شعبے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار اور ڈیجیٹل و ٹیکنالوجی کے شعبوں کے لیے بینکوں کی جانب سے فراہم کی گئی سہولیات پر تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیر خزانہ نے اجلاس کے اختتام پر زور دیا کہ بینکنگ سیکٹر، پالیسی ساز ادارے، اور سرمایہ کار مل کر ایسی پالیسیوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں جو معیشت کی حقیقی ترقی کا ذریعہ بنیں۔ انہوں نے چھوٹے کسانوں کے لیے بغیر ضمانت نقد قرضوں کی فراہمی کے لیے فِن ٹیک ٹیکنالوجیز جیسے ریموٹ سینسنگ اور ایمبیڈڈ فنانس کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا، جو وزیر اعظم کے وژن کے مطابق ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت پائیدار اور برآمدات پر مبنی ترقی کے لیے طویل مدتی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتی رہے گی، تاکہ پاکستان کی معیشت کو مضبوط اور خود کفیل بنایا جا سکے۔