پاکستان میں 10نومبر سے ان بائونڈ ایئر ٹریفک سو فیصد مسافروں کے ساتھ فعال ہوگی، این سی اوسی

84

اسلام آباد۔3نومبر (اے پی پی):پاکستان میں 10نومبر سے ان بائونڈ ایئر ٹریفک سو فیصد مسافروں کے ساتھ فعال ہوگی ۔ بدھ کے روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن ( این سی اوسی ) کا اجلاس منعقد ہوا جس میں متعدد ممالک کی جانب سے بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کی وجہ سے کورونا کیسز میں کمی آنے کے بعد متعدد فیصلے کیے گئے ۔

اعلامیہ کے مطابق یکم اکتوبر سے لازمی ویکسی نیشن مہم کے بعد پاکستا ن میں ان بائونڈ ٹریول اور ہیلتھ پالیسی پروٹوکولز پر نظر ثانی کی گئی ہے ۔ این سی اوسی نے کورونا کی زیادہ شرح کے حامل ممالک آرمینیا، بلغاریہ ، کوسٹاریکا، عراق ،میکسیکو ، منگو لیا ، سولیونیا ، تھائی لینڈ ، ٹوباگو اور یوکرین کو کیٹگری سی میں شامل کیا ہے ۔

روس ،ایران ، ایتھوپیا ،جرمنی ،فلپائن اور افغانستان کو ہائی رسک کیٹگری میں رکھا گیا ہے تاہم ان ممالک پر سفری پابندیاں عائد نہیں کی گئیں۔تمام ممالک (جس میں ہائی رسک ممالک بھی شامل ہیں ) انہیں کیٹگری سی سے کیٹگری بی میں شامل کیا گیا ہے جن پران بائونڈ ٹریول پابندیاں نہیں ہوں گی ۔

ان بائونڈ ٹریول کے حوالے سے ہیلتھ پالیسی 5نومبر سے لاگو ہوگی جس میں تمام مسافروں کے لیے سو فیصد ویکسی نیشن ضروری ہے ۔ پاکستان یا باہر کے تمام مسافر جن کی عمر 6سال سے زائد ہوگی ان کے پاس سفر کرنے سے72گھنٹے پہلے کی نیگٹو پی سی آر رپورٹ کا ہونا لازمی ہے ۔

ان بائونڈ مسافروں کے لیے ریپڈٹیسٹ پالیسی ختم کر دی گئی ہے ۔ مخصوص پروازوں کے مسافر جو بی کیٹگری ممالک سے تعلق رکھتے ہوں گے انہیں ریپڈ ٹیسٹ سے گزرنا ہوگا ۔ افغانستان کے علاوہ یہی پالیسی تمام ان بائونڈ بارڈرز پر بھی لاگو ہوگی۔افغانستان کے مسافر بغیر ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ ،پی سی آر کے بارڈ ر ٹرمینل کے ذریعے پاکستان سفر کرسکتے ہیں تاہم انہیں قرنطینہ مرحلہ سے گزرنا ہوگا ۔