پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ترک سرمایہ کاروں کے لئے بہترین مواقع موجود ہیں، وزیراعظم کا ترکی پاکستان بزنس کونسل سے خطاب

72

انقرہ۔1جون (اے پی پی):وزیراعظم شہباز شریف نے ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں توانائی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور استفادہ کرنے کی دعوت دی ہے۔

بدھ کو ڈی ای آئی کے۔فارن اکنامک ریلیشنز بورڈ کے تحت ترکی پاکستان بزنس کونسل سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں ہائیڈل، تھرمل، کول، ونڈ اور سولر سمیت توانائی کے شعبے میں ترک سرمایہ کاروں کے لئے سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بہت سے معروف ترک سرمایہ کار پہلے ہی پاکستان میں سرمایہ کاری کر چکے ہیں۔

انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت ان سے منصوبوں کے سلسلے میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ عالمی سطح پر توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور پاکستان میں توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر پاکستان کو توانائی کے شعبے میں بہتری لانے کی اشد ضرورت ہے، توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری سے ترک سرمایہ کاروں اور پاکستان دونوں کو فائدہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان آبی ذخائر اور ڈیموں کی تعمیر کے لئے ترکی کی مہارت سے استفادہ کر سکتا ہے، پاکستان میں اقتصادی اور سرمایہ کاری کے مواقع اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے بالخصوص توانائی، ہائوسنگ، ٹیکسٹائلز، انفراسٹرکچر کی ترقی، تیل و گیس اور زراعت پر مبنی صنعت کا خاص طور پر ذکر کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین تعلقات محبت، اخوت، باہمی احترام کی بنیاد پر استوار ہیں اور دونوں ممالک تاریخ، صدیوں پرانی روایات اور مشترکہ امنگوں کے امین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں اقوام نے ہر طرح کے حالات میں ایک دوسرے کا ساتھ نبھایا ہے اور ان کے تعلقات نہایت دوستانہ اور غیر معمولی باہمی اعتماد پر مبنی رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کی ٹیکسٹائل کمپنیاں پاکستان میں بالخصوص بین الصنعت تجارت اور مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں اور علاقائی اور عالمی سطح کی ویلیو چینز میں شراکت دار بن سکتی ہیں۔ انہوں نے ترک کمپنیوں کو پاکستان میں زراعت پر مبنی صنعتی شعبے اور ڈیری فارمنگ میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی اور کہا کہ ان شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترک کمپنیاں تیل و گیس کے شعبوں میں بھی مل کر کام کر سکتی ہیں اور نہ صرف تیل و گیس کی تلاش اور پیداوار بلکہ ریفائنریز کی تعمیر اور پائپ لائنز بچھانے میں بھی اشتراک کار کر سکتی ہیں۔ وزیراعظم نے اپنی حکومت کی ترجیحات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ چوتھا عالمی صنعتی انقلاب کے تناظر میں بالخصوص صنعتی پائیداری کے چیلنجز سے نمٹنا اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہت بڑی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو ملک کی ترقی میں بہت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں