پاکستان میں سیاحت کے شعبہ کو مکمل صنعت کا درجہ دیا جارہا ہے،اس کا انتظام و انصرام نجی شعبہ کے پاس ہوگا جبکہ حکومت صرف سہولت کار اور ریگولیٹر کا کردار ادا کرے گی،سیاحت بارے وزیر اعظم کے معاون خصوصی اعظم جمیل کاپاکستان اکنامک کانفرنس سے خطاب

91

فیصل آباد۔20مارچ (اے پی پی):پاکستان میں سیاحت کے شعبہ کو مکمل صنعت کا درجہ دیا جارہا ہے جس کا انتظام و انصرام نجی شعبہ کے پاس ہوگا جبکہ حکومت صرف سہولت کار اور ریگولیٹر کا کردار ادا کرے گی۔ یہ بات سیاحت بارے وزیر اعظم کے معاون خصوصی اعظم جمیل نے اتوار کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام ہونے والی پاکستان اکنامک کانفرنس کے کلچرل ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس رنگا رنگ ڈنر میں پاکستان کی علاقائی ثقافت کو انتہائی خوبصورتی سے پیش کیا گیا جبکہ ملک بھر سے آئے ہوئے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدور نے اپنی فیملیز کے ہمراہ علاقائی لباس پہن کر شرکت کی۔ اعظم جمیل نے پاکستان کی سیاحت کے پوٹینشل اور اس سلسلہ میں حکومتی اقدامات بارے پریزنٹیشن دی اور بتایا کہ حکومتی حکمت عملی سے اس شعبہ میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پیدا ہونگے جبکہ لاکھوں نوجوانوں کو روزگار بھی ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ اوپر سے نیچے والی حکمت عملی سے یہ شعبہ ترقی نہیں کرسکا یہی وجہ ہے کہ اب اس کو صنعت کا درجہ دیا جارہا ہے جبکہ اس سلسلہ میں وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خزانہ شوکت ترین سے بات چیت ہوچکی ہے لہٰذا بہت جلد سیاحت کو صنعت کا درجہ دینے کا باضابطہ اعلان کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوئی ہوٹل یا موٹل نہیں چلائے گی بلکہ یہ کام بزنس کمیونٹی کا ہے البتہ حکومت اس سلسلہ میں سازگار ماحول کے علاوہ سستی جگہ، بجلی اور ٹیکسوں میں رعایت دے سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے 33میں سے 35موٹل بند پڑے ہیں جن کو متعلقہ صوبوں کے سپرد کر دیا جائے گا تاہم شرط یہ ہوگی کہ وہ دو ماہ کے دوران ان کو نجی شعبہ کے سپرد کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ٹورازم کا کام ان لوگوں کے سپرد کیا گیا تھا جن کو یہ کرنا ہی نہیں آتا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کی از سرنو تنظیم سازی ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ چونکہ 18ویں ترمیم کے بعد یہ محکمہ ڈیوالو ہوگیا ہے اسلئے فلش مین ہوٹل کے علاوہ باقی تمام ادارے صوبوں کو مل جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹورازم کے بارے میں نیشنل ای پورٹل بھی تیار کر لیا گیا ہے جس پر تمام معلومات ون سٹیپ ویب سائٹ پر مل سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کو لانچ کرنے کیلئے وزیر اعظم عمران خان کی دستیابی کا انتظار ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ملک کے اہم سیاحتی مقامات کی بھی نشاندہی کر لی گئی ہے اور ان کو نجی شعبہ ہی ترقی دے گا اور اس میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہوگاجبکہ ان میں سرمایہ کاری کیلئے ملکی و غیر ملکی بھی آسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ٹورازم کے پوٹینشل کو اجاگر کرنے کیلئے ٹورازم ویلج بنائے جائیں گے اوریہ منصوبہ ورلڈ بینک کے فنڈ سے شروع ہوگا۔ اسی طرح چترال میں سکائی ریزارٹ بھی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ٹورازم کے پائیدار فروغ کیلئے ہوٹلوں کی رینکنگ اور ان میں سہولتوں کے کم از کم معیارات کا تعین کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دس سالہ ٹورازم سٹریٹجی تیار کرلی گئی ہے جس کے تحت ہاسپیٹلٹی کے شعبہ کیلئے کوالیفائیڈ ماہر تیار کئے جائیں گے۔ تقریب سے صوبائی وزیر ثقافت خیال کاسترو نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں پہلی مرتبہ کلچر ڈے منایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق انہوں نے بطور کالونیز منسٹر ساڑھے چار سو ارب کی دولاکھ ایکڑ اراضی قبضہ مافیا سے چھڑائی۔ انہوں نے اسلامی کانفرنس کے انعقاد کو بھی موجودہ حکومت کا بہترین کارنامہ قرار دیا اور بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکمت عملی سے بند صنعتیں چل رہی ہیں اور یہ شعبہ تیزی سے ترقی کررہا ہے۔

تقریب سے ڈپٹی کمشنر فیصل آباد علی شہزاد نے بھی خطاب کیا جبکہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر میاں محمد ادریس، فیصل آباد چیمبر کے صدر عاطف منیر شیخ اور کانفرنس کے آرگنائزر اظہر چوہدری نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی اعظم جمیل اور کانفرنس کے سپانسرز کو شیلڈز دیں۔ آخر میں گروپ لیڈر میاں جاوید اقبال نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔