لاہور۔10فروری (اے پی پی):قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ یونس خان نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں فتح کے بعد کھلاڑیوں کے مورال بلند ہے، ابتدائی بلے بازوں کا تسلسل کے ساتھ نہ کھیلنا پریشان کن ہے، پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ ہونے سے نوجوان کھلاڑیوں کو سیکھنے کا موقع ملتا ہے، ہوم سیریز جیتنے پر خوشی ہوئی۔ بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران بیٹنگ کوچ یونس خان نے کہا کہ ٹی ٹونٹی سیریز جیتنے کے لئے ہمیں اچھی کرکٹ کھیلنا ہو گی، ہمیں ٹی ٹونٹی سیریز کو آسان نہیں لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ پاکستان میں ہونے سے نوجوان کھلاڑیوں کو سیکھنے کا موقع ملتا ہے،انہوں نے کہا کہ ٹی ٹونٹی کرکٹ مختلف گیم ہے،یہ سیریز بھی جیتنے کی کوشش کرینگے،اوپننگ بلے بازوں کا پرفارم نہ کرنا لمحہ فکریہ ہے، انگلینڈ، نیوزی اور اب جنوبی افریقہ کے خلاف اوپنرز ناکام ثابت ہوئے، لوئر مڈل آرڈر میں ہمیں فواد عالم کی شکل میں کھلاڑی ملا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم میں فاسٹ بائولنگ آل رائونڈر کی کمی شدت سے محسوس کی جارہی تھی جسے فہیم اشرف نے کچھ حد تک پورا کیا ہے، خواہش ہے فہیم اشرف جیک کیلس اور عبدالرزاق جیسا آل رائونڈر بنیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ذمہ داری دی گئی تھی کہ لوئر آرڈر کو پرفارم کروانا ہے،آخری ایک دو سیریز میں انہوں نے اچھا پرفارم کیا۔ یونس خان نے کہا کہ ہمارے دور میں سوشل میڈیا نہ ہونے کی وجہ سے دبائو نہیں تھا اب کھلاڑیوں کو میڈیا کی جانب سے سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے ہمیں ایک دو سیریز کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو باہر نہیں کر دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اسد شفیق کی کرکٹ ابھی باقی ہے’ میری خواہش ہے وہ ٹیم میں واپس آئیں،کھلاڑی بنانے اور ان کی تیکنیک بہتر بنانے میں نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کا بڑا کردار ہے، جو کھلاڑی اچھا نہیں کھیل رہے ان پر کام کرنا ہو گا۔