34.4 C
Islamabad
پیر, اپریل 21, 2025
ہومقومی خبریںپاکستان میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں...

پاکستان میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 233 فیصد اضافہ، درآمدات کے حجم میں 5.3 فیصد کمی ریکارڈ

- Advertisement -

اسلام آباد۔12جون (اے پی پی):مالی سال 2023-24ء میں جولائی تا اپریل کے دوران پاکستان میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 233 فیصد، برآمدات میں 10.6 فیصد، فی کس سالانہ آمدنی میں 23.5 فیصد اور جی ڈی پی کی شرح نمو میں 2.2 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، دوسری جانب ملکی درآمدات کے حجم میں 5.3 فیصد اور قومی بچتوں کی شرح نمو میں 0.2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ سالانہ پلان کے مطابق عالمی سطح پر مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، عالمی اور مقامی مالیاتی اقدامات میں سختی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال کے باوجود گذشتہ مالی سال کے دوران ملک میں مجموعی معاشی صورتحال مالی سال 2022-23ء کے مقابلہ میں بہتر رہی ہے۔ آئی ایم ایف کے سٹینڈ بائے معاہدہ کے تحت بیرونی اور مالیاتی اکائونٹس پر دبائو میں کمی ہوئی، عالمی معاشی صورتحال میں بہتری اور زرعی شعبہ کی کارکردگی میں اضافہ کے باعث مالی سال 2023-24ء کے دوران ملک میں معاشی سرگرمیوں میں بہتری کے نتیجہ میں مجموعی قومی پیداوار جی ڈی پی کی شرح نمو 2.4 فیصد رہی۔ گندم، کپاس اور چاول کی پیداوار میں اضافہ کے نتیجہ میں زرعی شعبہ کی مجموعی کارکردگی بہتر ہوئی۔ سالانہ پلان کے مطابق درآمدی ترجیحات کے اقدامات کے باعث صنعتوں کیلئے خام مال کی دستیابی میں بہتری کے نتیجہ میں بڑے صنعتی اداروں کے شعبہ کی شرح نمو 0.1 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ مالی سال 2022-23ء کے مقابلہ میں گذشتہ مالی سال 2023-24ء کے دوران فی کس سالانہ آمدن میں 23.5 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا اور فی کس سالانہ آمدن 3 لاکھ 84 ہزار 747 روپے کے مقابلہ میں 4 لاکھ 75 ہزار 281 روپے تک بڑھ گئی۔ رپورٹ کے مطابق قومی بچتوں کی شرح نمو 2023-24ء کے دوران 13 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ مالی سال 2022-23ء میں شرح نمو 13.2 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ اسی طرح سود کی ادائیگیوں اور منافع جات وغیرہ کی بیرون ملک منتقلی کے باوجود تجارتی خسارہ میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔ مالی سال 2023-24ء کے دوران جولائی تا اپریل میں قومی برآمدات میں 10.6 فیصد اضافہ سے برآمدات کی مالیت 25.7 ارب ڈالر تک بڑھ گئی جبکہ مالی سال 2022-23ء کے اسی عرصہ کے دوران مجموعی قومی برآمدات کا حجم 23.2 ارب ڈالر رہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق قومی برآمدات میں 5.3 فیصد کی کمی واقع ہوئی اور جولائی۔اپریل 2023-24ء کے دوران ملکی درآمدات کا حجم 43.4 ارب ڈالر تک کم ہو گیا جبکہ مالی سال 2022-23ء کے دوران درآمدات کی مجموعی مالیت کا حجم 45.8 ارب ڈالر رہا تھا۔ مزید برآں مالی سال 2023-24ء میں جولائی تا اپریل کے دوران پاکستان کے درآمدی بل میں 25.2 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی اور درآمدی بل 12.3 ارب ڈالر تک کم ہو گیا جبکہ مالی سال 2022-23ء کے اسی عرصہ کے دوران امپورٹ بل 16.5 ارب ڈالر رہا تھا۔ آئی ٹی کی برآمدات میں 21.4 فیصد کا اضافہ ہوا اور برآمدات کی مالیت 2.1 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 2.6 ارب ڈالر تک بڑھ گئی، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر میں مالی سال 2023-24ء میں جولائی تا اپریل کے دوران 3.5 فیصد اضافہ ہوا اور ترسیلات زر کا حجم 23.9 ارب ڈالر تک بڑھ گیا جبکہ مالی سال 2022-23ء میں ترسیلات زر کی وصولی 23 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ رواں مالی سال کے دوران ملک میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری جولائی تا اپریل 2023-24ء کے دوران 233 فیصد کے نمایاں اضافہ سے 1.3 ارب ڈالر تک بڑھ گئی جبکہ مالی سال 2022-23ء کے اسی عرصہ کے دوران پاکستان میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 0.4 ارب ڈالر رہا تھا۔ مئی 2024ء میں پاکستان کے زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 14.3 ارب ڈالر تک پہنچ گئے جن میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 9.1 ارب ڈالر رہا جبکہ جون 2023ء میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس 4.4 ارب ڈالر زرمبادلہ کے ذخائر موجود تھے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=475460

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں