
اسلام آباد۔26جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے چھوٹے قد کی بیماری سے نمٹنے اور غذائی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ”نیشنل ملٹی سیکٹورل نیوٹریشن پروگرام” کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ اس حوالے سےوزارت منصوبہ بندی میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام صوبوں، بین الاقوامی ڈونرز اورمتعلقہ سٹیک ہولڈرز نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں 40 فیصد سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور ہمیشہ سے غذائیت کا مسئلہ ہمارے لئے ایک چیلنج تھا، ہم نے جب 2014 میں وژن 2025 ترتیب دیا تو اس کے اندر پائیدار ترقی کے اہداف شامل تھے، ہم دنیا کے اولین ممالک میں سے تھے جنہوں نے قومی اسمبلی سے پائیدار ترقی کے اہداف کو قومی ترقی کے اہداف بنا کر اپنایا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چھوٹے قد اور ناقص غذا سے متعلق مسائل کی روک تھام کے لیے حکومت بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے اور یہ پروگرام وژن 2025 کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بچوں میں اگر غذائی ضروریات کو پورا نہ کیا گیا تو ان کا مستقبل خطرے کا شکار ہوگا۔ احسن اقبال نے کہا کہ یہ ہمارا قومی چیلنج ہے جس میں تمام صوبوں، بین الاقوامی ڈونرز اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو ساتھ ملا کر چلنا ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 2022 میں اقتدار سنبھالتے ہی ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا اور اس کی روشنی میں5 ایز فریم ورک بنایا گیا جس میں ایک ای کے تحت خواتین کو بااختیار بنانا ہے جس میں تعلیم وصحت سے متعلق پالیسی وضع کی گئی ہے۔ وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ غذایت کے مسئلے سے نہ نمٹنے کی صورت میں لاغر و کمزور بچے پیدا ہوتے ہیں، لہذا ہمیں اس مسئلے پر ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت اس ضمن میں صوبوں کو بھرپور فنڈنگ مہیا کرے گی تاکہ ان جیسے منصوبوں پر مکمل طور پر عملدرآمد کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی تمام تر مشکلات کے باوجود کوشش ہے کہ ترقی کی رفتار کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال ہم نے نئے منصوبے شروع کئے ہیں اور مشاورت کے ساتھ ملک کے مستقبل کے حوالے سے ترقیاتی اہداف کو ممکن بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں، ہم نے فائیو ای فریم ورک ترتیب دیا تاکہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے مستقل بنیادوں پر کام کیا جا سکے، ہم ملک سے غربت اورناہمواری کو کیسے ختم کر سکتے ہیں، بالخصوص جو کمزور طبقہ ہے ان کو کس طریقے سے اوپر لا سکتے ہیں، اسی سوچ کے تحت حکومت نے پاکستان نیوٹریشن انیشی ایٹو شروع کیا، اس کے ساتھ ساتھ چند اور منصوبے بھی شروع کئے ہیں جو ملک کے مستقبل کیلئے بہت اہم ہیں،35 ارب روپے کی لاگت سے نیشنل ہیپاٹائٹس انیشی ایٹو پروگرام شروع کیا ہے اور ہمارا ہدف ہے کہ ہم آئندہ تین سالوں میں ملک میں زیرو ہیپاٹائٹس پر چلے جائیں، اسی طرح قومی سطح پر ذیابیطس کے مریضوں کیلئے ایک پروگرام شروع کیا جا رہا ہے، اس کے ساتھ ساتھ 25 ارب روپے کی لاگت سے ایک پروگرام شروع کیا ہے جس کا مقصد سکولوں سے باہر رہ جانے والے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اس پروگرام کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے، اسی طرح 40 ارب روپے کی لاگت سے ملک بھرکے 20 غریب ترین اور پسماندہ اضلاع جن میں بلوچستان کے 11، سندھ کے 5 ، خیبرپختونخوا کے 3 اور پنجاب کا ایک ضلع شامل ہے، ان کو آئندہ 5 سے 7 برسوں کے دوران ملک کے دیگر اضلاع کے برابر لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ایسے اقداما ت اٹھائے گئے مگر بیورو کریسی کے مسائل کی وجہ سے اسے صحیح طور پر نافذالعمل نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ذاتی مفاد سے مطلب ہے قومی مفاد کو ترجیح دینا ہوگی۔ احسن اقبال نے کہاکہ پوری دنیا میں ایٹمی قوت بننے سے روک رہی تھی لیکن پھر بھی اللہ کے فضل سے ہم نے اپنے اہداف پورے کئے اور ایٹمی قوت بنے۔
احسن اقبال نے کہا کہ بحیثیت قوم ہماری کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ ہم اپنی ذمہ داری کا احساس کریں اور اس کے ساتھ ساتھ اداروں کے سربراہان کو پورا موقع دینے کے ساتھ ساتھ میرٹ کا خیال رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کے بغیر کوئی بھی ادارہ آگے نہیں بڑھ سکتا اور بحیثیت قوم اب وقت آگیا ہے کہ ہم جاگ جائیں اور پالیسیوں کوطویل مدت کے لئے ترتیب دیں اور امن، استحکام اور تسلسل کے ساتھ ملک کی خدمت کریں اور ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں۔