راولپنڈی۔27جون (اے پی پی):چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہےکہ ملک کی ترقی اور کامیابی کے لئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلق نا گزیر ہے، ہم ہندوستان کو واضح پیغام دیتے ہیں کہ پاکستان نے نہ پہلے ہندوستان کی اجارہ داری قبول کی اور نہ کبھی کرے گا۔
جمعہ کو آئی ایس پی آر سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے 52ویں کامن ٹریننگ پروگرام کے افسران سے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور کامیابی کے لئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلق نا گزیر ہے،ریاست کی تمام اکائیوں کے درمیان ہم آہنگی کی اساس پاکستان کی انتظامیہ اور سول بیوروکریسی ہے، اس کی بھاری اور اہم ذمہ داری آپ پر عائد ہوتی ہے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ معرکہ حق میں ریاست کی تمام اکائیوں نے مثالی ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا، معرکہ حق میں پاکستان نے کشمیر لائن آف کنٹرول سے لے کر ساحل سمندر تک ہندوستان کی بلا جواز جارحیت کے خلاف بہترین جواب دیا ، اللہ نے معرکہ حق میں ہماری مدد کی کیونکہ ہم حق پر تھے۔
انہوں نےکہا کہ افواج پاکستان دور حاضر کے جنگی تقاضوں کے مطابق اپنے آپکو ہمہ وقت تیار رکھتی ہیں، ہم ہندوستان کو واضح پیغام دیتے ہیں کہ پاکستان نے نہ پہلے ہندوستان کی اجارہ داری قبول کی اور نہ کبھی کرے گا،دہشت گردی ہندوستان کا اندرونی مسئلہ ہے جو اس کا اپنی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر متعصبانہ اور ظالمانہ رویوں کا نتیجہ ہے، خطے میں دہشت گردی کا سب سے بڑا سر پرست ہندوستان ہے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ بحیثیت قوم ہم پاکستانی کبھی بھی ہندوستان کے آگے جھکے ہیں اور نا جھکیں گے، افغانستان ہمارا برادر پڑوسی اسلامی ملک ہے اور ہم اس سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں تاہم ہم اُن سے ایک ہی تقاضا کرتے ہیں کے وہ ہندوستان کی دہشتگردانہ پراکسیوں فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج کو جگہ نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی انفرادی اور علاقائی پہچان سے بڑھ کر پاکستانیت کی پہچان کو اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر نظام میں مسائل اور کمزوریاں ہوتی ہیں، آپ کا کام ہے کہ کمزوریوں اور منفی قوتوں کو نظام پر حاوی نہ ہونے دیں، جو اقوام اپنی تاریخ کو بھول جاتی ہیں انکا مستقبل بھی تاریک ہو جا تا ہے،پاکستان کی کہانی اور تاریخ کو جانیے اور اپنی اگلی نسلوں تک پہنچائیں۔فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ ملک سے محبت اور وفاداری اولین اور بنیادی شرط ہے، اپنے اندر جرات، قابلیت اور کردار پیدا کریں اور اگر ان میں سے ایک جزو کو چننا ہو تو ہمیشہ کردار کو فوقیت دیجیئے گا۔