پاکستان پیپلز پارٹی کسی سیاستدان کی گرفتاری پر خوش ہوتی ہے نہ کسی سیاسی پارٹی پر پابندی کی حامی ہے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس

141
بلاول بھٹو زرداری کی باجوڑ میں جے یو آئی ف کے کنونشن میں بم دھماکے کی مذمت

کراچی ۔11مئی (اے پی پی):پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اصولی طور کسی سیاستدان کی گرفتاری پر خوش ہوتی ہے نہ کسی سیاسی پارٹی پر پابندی کی حامی ہے، پی ٹی آئی کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ سیاسی جماعت بن کر چلنا چاہتی ہے یا شرپسندتنظیم ، ہم عام انتخابات کے مقررہ وقت پر انعقاد کے حامی اور ملک کی موجودہ صورتحال کا سیاسی حل نکالنے کے لیے پر امید ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلاول ہاوس میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخی کامیابی پر 13 مئی کو کراچی میں جشن منانے کا اعلان کرتے ہوئے جیالوں پر زور دیا ہے کہ انہیں عوام کی خدمت کے لیے ڈبل محنت کرکے ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ہی اُن کے حقیقی نمائندے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ دو دن پاکستان کی تاریخ کے سیاہ دن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے آٹھ دن کے ریمانڈ پر ردعمل میں پی ٹی آئی کی جانب سے ایسے حملے کیے گئے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے کہا کہ جہاں تک مجھے یاد ہے، جی ایچ کیو پر ایک حملہ کالعدم ٹی ٹی پی نے کیا تھا اور اب پی ٹی آئی نے کیا ہے، بلوچستان میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کے گھر پر ایک حملہ کالعدم بی ایل اے نے کیا تھا اور اب دوسرا حملہ لاہور کے جناح ہاؤس پر پی ٹی آئی نے کیا ہے۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم کسی کی گرفتاری پر جشن مناتے ہیں نہ مٹھائیاں بانٹتے ہیں، کیونکہ جب سیاستدان گرفتار ہوتے ہے تو مجموعی طور پوری سیاست متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کرپشن کے الزامات سنگین ہیں۔ 190 ملین پاؤنڈ پاکستان کے تھے، عوام کا پیسہ تھا، جو واپس عوام کو ملنا چاہیے تھا، لیکن عمران خان نے قادر ٹرسٹ کے لیے کابینہ سے زبردستی منظوری لی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے برطانیہ سے رقم کی منتقلی کے معاملے میں اپنی کابینہ کو دھوکا دیا۔

میں پی ٹی آئی کی اس وقت کی کابینہ میں شامل تمام اراکین کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ان الزامات کی تردید کر کے دکھائیں ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ عمران خان گرفتار ہوتے تو ان کی جماعت کہتی کہ ہمارا قائد کتنا بہادر ہے لیکن ان کا ردعمل سب نے دیکھا، پی ٹی آئی سیاسی جماعت رہنا چاہتی تو پُرامن احتجاج کی کال دیتی اور سیاسی ردعمل تک محدود رہتی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد کو پھانسی دی گئی تھی لیکن ہم نے جی ایچ کیو یا کسی کور کمانڈر ہاؤس ہر حملہ نہیں کیا، پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان نے خود کو جلایا لیکن پاکستان کو نقصان نہیں پہنچنے دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی ریاست کے خلاف مسلح بغاوت کا فیصلہ کرتی ہے تو یقیناً ایسے حالات پیدا ہوں گے کہ تو پھر اس کا نتیجہ مجبوراً اس طرح کی جماعتوں پر پابندی ہی کی صورت میں نکلے گا۔

وزیر خارجہ نے زور دیا کہ ریاست، حکومت اور اداروں کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان کے قانون اور آئین کے مطابق عمل کریں تاکہ آئندہ کوئی سیاسی جماعت، گروہ یا تنظیم اس حد تک پاکستان کا قانون توڑنے کی نہ سوچے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو بھی مشورہ ہے کہ کہ توڑ پھوڑ کے ذمہ داران کو اس کا جواب تو دینا پڑے گا، لیکن انہیں مزید خرابی نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کا عدالتی یا کوئی اور حل نہیں بلکہ سیاسی حل نکلے۔سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کو تاریخی کامیابی دینے پر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نفرت اور تقسیم کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات کے دوران میرا نعرہ تھا کہ تیرا نہ میرا پاکستان، بلکہ ہم سب کا پاکستان، ہم سب کا سندھ، ہم سب کا کراچی، حیدرآباد اور لاڑکانہ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں بھی ان کی جماعت سنگل لارجیسٹ پارٹی بن کر سامنے آئی ہے۔ انہوں نے کہا 13 مئی کو کراچی میں جشن منایا جائے گا، عوام بھرپور شرکت کریں۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، صوبائی وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن، پی پی پی چیئرمین کے پولیٹیکل سیکریٹری جمیل سومرو اور کوآرڈینیٹر میر سہراب مری بھی موجود تھے۔