اسلام آباد ۔ 3 مارچ (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین خان گنڈاپور نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ہندو انتہاءپسند ایجنڈے کا فوری نوٹس لے اور بھارت میں اقلیتوں کے تحفظ کےلئے عملی اقدامات اٹھائے، بی جے پی بھارت کو ایک ہندو انتہاءپسند ریاست بنانے کے راستے پر تیزی سے گامزن ہے اور تمام ریاستی ادارے بھی انتہاءپسند مودی کے قابل مذمت عمل میں اس کے ہمنوا نظر آتے ہیں،پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو اپنے ایک بیان میں کیا۔علی امین خان گنڈاپور نے کہا کہ ہندو انتہاءپسند نظریے سے متاثر بی جے پی بھارت کو ایک ہندو انتہاءپسند ریاست بنانے کے راستے پر تیزی سے گامزن ہے اور تمام ریاستی ادارے بھی انتہاءپسند مودی کے قابل مذمت عمل میں اس کے ہمنوا نظر آتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک طرف بھارت نے 5 اگست کے قابل مذمت اقدام سے مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی ناپاک کوشش کی تو دوسری جانب بھارت میںمسلمانوں کو نشانہ بنانے کےلئے شہریت بل لایا گیا اور آج بھارتی شہروں میں مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کا نسلی اور معاشی قتل اقوام متحدہ اور عالمی برادری کےلئے بڑے سوالیہ نشان ہیں جن کے خطے کی سلامتی کی صورتحال کےلئے خطرناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی میں مزید شدت آ رہی ہے اور مقبوضہ کشمیر میںمسلمانوں کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کےلئے وہاں اسرائیل طرز کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں بھارت کے ہندو فاشسٹ ایجنڈے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کر رہا ہے اور موجودہ حکومت کی سفارتی کوششوں کے باعث آج عالمی برادری اور میڈیا نریندرمودی کی ہندو انتہاءپسند پالیسیز کو نازی جرمنی سے مشابہت دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پر عالمی دباﺅ میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ دنیا ہندوتوا کے اس فاشسٹ ایجنڈے کی روک تھام کےلئے جلد ازجلد ٹھوس اقدامات کرے تاکہ خطے کو درپیش سلامتی کی کسی بھی خطرناک صورتحال سے محفوظ رکھا جا سکے۔